متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گذشتہ موسم سرما میں شروع ہونے والے شاہین باغ احتجاج میں اہم کردار ادا کرنے والے علمائے کونسل کے سکریٹری شہزاد علی نے اقلیتی برادری کے دیگر اراکین کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
شہزاد علی نے دعویٰ کیا کہ وہ سی اے اے مخالف مظاہرے کا حصہ ہیں لیکن انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ وہ کس طرح سے اپنے ساتھی مظاہرین کو اپنے اس موقف کے بارے میں بتائیں گے۔
ریاستی بی جے پی کے سربراہ آدیش کمار گپتا نے شہزاد علی کا مٹھائی اور شال کے ساتھ استقبال کیا۔
ان کے ساتھ ڈاکٹر مہرین اور تبسم حسین نے بھی بی جے پی کے نائب صدر شام جاجو کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔
اس موقع پر موجود دہلی بی جے پی کے اقلیتی رہنما عباس نے کہا کہ 'بی جے پی تمام مذاہب اور ذات کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔'
واضح رہے کہ شاہین باغ میں یہ احتجاج 15 دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کارروائی کے بعد شروع ہوا تھا جہاں پولیس نے سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف مبینہ طور پر طاقت کا استعمال کیا جس سے متعدد طلباء زخمی ہوئے تھے۔