نئی دہلی: متنازع فلم 72 حوریں ٹیزر لانچ ہونے کے بعد سے ہی تنازعات میں رہی ہے۔ اس دوران فلم 72 حوریں کی اسکریننگ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں منگل کو ہوئی۔ جے این یو کے باہر فلم کے پوسٹر لگائے گئے۔ فلم کی اسکریننگ شام 4 بجے ہوئی۔ جے این یو میں پہلے بھی مختلف مواقع پر فلموں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔ وہیں فلم کے پروڈیوسر نے جے این یو میں 72 حوریں کی اسکریننگ کے بارے میں کہا کہ یہ کشمیری مسلمانوں اور دیگر طلبہ کے لیے ایک فلم کے تئیں اپنے خیالات اور ردعمل ظاہر کرنے کا ایک لمحہ پیش کرتی ہے جو دہشت گرد کیمپوں کی خوفناک حقیقت کو بے نقاب کرتی ہے۔
اس سے پہلے فلم کے ہدایت کار سنجے پورن سنگھ چوہان نے تبصرہ کیا تھا کہ مجرموں کی طرف سے دماغ میں سست رفتاری سے زہر ڈالنے سے عام لوگ خودکش حملہ آور بن جاتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ ہمارے جیسے خاندانوں کے ساتھ حملہ آور خود بھی دہشت گردوں کے رہنما کے غلط عقائد اور برین واشنگ کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 72 کنواریوں کے مہلک فریب میں پھنس کر وہ تباہی کے راستے پر چل پڑتے ہیں اور آخرکار ایک ہولناک انجام سے دوچار ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ 72 Hoorain Trailer Out:سنسر بورڈ سے اجازت نہ ملنے کے باوجود 72 حوریں کا ٹریلر ڈیجیٹل طور پر ریلیز
پروڈیوسر گلاب سنگھ تنور نے کہا کہ کسی ایسے پروجیکٹ کی حمایت کرنا کمزور دل کا کام نہیں ہے جو جذباتی طور سے اتنا بھاری ہو۔ 72 حوریں یہ دکھانے کاصحیح طریقہ تھا کہ کس طرح مذہب کے نام پر فرضی کہانیاں بے گناہ اور عام لوگوں کو بے رحم دہشت گرد بنانے کے لیے بیچی گئیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ بتا جائے کہ حقیقت کیا ہے۔ بتادیں کہ جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے صدر آئی سی گھوش نے فلم اسکریننگ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یونیورسٹی کے فنڈز آر ایس ایس کے حمایت یافتہ پروگراموں کی میزبانی کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں۔ وی ایچ پی، اے بی وی پی یونیورسٹی کیمپس کی بھگوا کاری کو فرقہ وارانہ بنا رہے ہیں۔ یہ تنظیم عوامی مقامات کو اپنے ایجنڈے کی تشہیر کے لیے استعمال کر رہی ہے اور وائس چانسلر بھی اس سارے معاملے پر خاموش ہیں۔ واضح رہے کہ فلم میں پون ملہوترا اور عامر بشیر مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں اور یہ 7 جولائی کو ریلیز ہونے والی ہے۔