نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی میں پٹاخوں پر مکمل پابندی کو چیلنج کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر منوج تیواری کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ جسٹس ایم آر شاہ کی سربراہی والی بنچ نے پٹاخوں پر سے پابندی ہٹانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ لوگوں کو صاف ہوا میں سانس لینے دیں اور مٹھائی پر اپنا پیسہ خرچ کریں۔ تیواری کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ ششانک شیکھر جھا نے عدالت عظمیٰ سے کہا کہ پٹاخوں پر پابندی لگانے کا دہلی حکومت کا حکم مکمل خلاف ورزی ہے، اس لیے عدالت پٹاخوں پر سے پابندی ہٹانے کے لیے مناسب حکم جاری کرے۔ Ban on Firecrackers in Delhi
درخواست میں کہا گیا کہ زندگی کے حق کے نام پر مذہب کی آزادی کو نہیں چھینا جا سکتا اور توازن برقرار رکھنا ہوگے جیسے عدالت کے 29 اکتوبر 2021 کے فیصلے کے ذریعے کیا گیا تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اس عدالت نے پہلے سبز پٹاخوں کی اجازت دی تھی اس لیے اس بار بھی اسی طرح کی اجازت دی جانی چاہئے۔ عرضی میں تمام ریاستوں کو یہ ہدایت دینے کی بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ پٹاخے بیچنے یا استعمال کرنے والے عام لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے جیسی کوئی تعزیری کارروائی نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Guidelines Regarding Crackers on Diwali آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے دیوالی پر پٹاخوں سے متعلق ہدایات جاری
پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ پرالی جلانے اور دیگر عوامل کی وجہ سے آلودگی بڑھ رہی ہے، لیکن سپریم کورٹ نے فوری بنیادوں پر اس کی سماعت کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ عدالت اس درخواست پر سماعت بعد میں کرے گی۔ واضح رہے کہ دہلی میں پٹاخہ پھوڑنے اور پٹاخوں کی خرید و فروخت پر پابندی ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے جانے پر 200 روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا بھی ہو سکتا ہے۔
یو این آئی