نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو فلم 'دی کیرالہ سٹوری' کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ سینئر وکیل کپل سبل اور ایڈوکیٹ نظام پاشا نے جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگرتنا کی بنچ کو بتایا کہ فلم کے ٹریلر کو 16 ملین بار دیکھا جا چکا ہے اور فلم جمعہ کو ریلیز ہو رہی ہے۔ ایڈوکیٹ پاشا نے کہا کہ یہ فلم نفرت انگیز زبان کی بدترین مثال ہے۔ یہ خالصتاً سمعی و بصری پروپیگنڈہ ہے۔
بنچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نفرت انگیز زبان کی کئی اقسام ہیں۔ فلم کو سرٹیفکیٹ مل گیا ہے اور بورڈ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ بالکل نہیں ہے کہ کوئی سٹیج پر آکر بکواس کرنے لگے۔ اگر آپ فلم کی ریلیز کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو سرٹیفکیٹ کو چیلنج کرنا چاہیے اور وہ بھی مناسب فورم کے ذریعے۔
اس پر ایڈوکیٹ سبل نے کہا کہ جو بھی ضروری ہوگا وہ کریں گے۔ جسٹس ناگارتنا نے کہا کہ عرضی گزار کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہئے۔ ایڈوکیٹ پاشا نے کہا کہ فلم جمعہ کو ریلیز ہونے والی ہے اس لیے وقت نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ کوئی بنیاد نہیں ہے، ہر کوئی اس طرح سپریم کورٹ میں آنا شروع کر دے گا۔ پاشا نے کہا کہ اسی لیے انہوں نے نفرت انگیز زبان کیس میں مداخلت کی درخواست دائر کی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ فلم تبادلوں پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Film Kerala Story Controversy متنازع فلم 'دی کیرالہ اسٹوری' کے حقائق کو ثابت کرنے والوں کو ایک کروڑ دینے کا اعلان