سپریم کورٹ نے شادی کے لیے تبدیلیء مذہب پر پابندی سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڑے کی قیادت والی ایک بنچ نے اس عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے، اس لیے یہ عرضی خارج کی جاتی ہے۔
مفاد عامہ کے تحت داخل کی گئی اس عرضی میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ عوام کو اپنی مرضی سے مذہب کا انتخاب کرنے سے روکتا ہے۔ یہ مذہبی آزادی سے متعلق بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے جو ملک کا آئین لوگوں کو فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:
بھارت مسلمانوں کے لیے خطرناک ملک: رپورٹ
کسان تحریک معاملے میں سماعت، مرکز کو نوٹس
یہ عرضی وکیل الدانش راعین کی جانب سے بین مذاہب شادی کرنے والے جوڑوں کی مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے مقصد سے داخل کی گئی تھی۔