ETV Bharat / state

Raghav Chadha to Tender Apology راگھو چڈھا کو راجیہ سبھا کے چیئرمین سے غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے،سپریم کورٹ

راجیہ سبھا کے معطل رکن راگھو چڈھا کی طرف سے دائر درخواست پر عدالت نے کہا کہ چیئرمین ہمدردی سے غور کریں گے اور معاملے کو آگے بڑھائیں گے۔ کیس کی اگلی سماعت 20 نومبر کو ہوگی۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 3, 2023, 7:19 PM IST

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا کی معطلی کے معاملے میں مداخلت کی ہے۔ سپریم کورٹ نے راگھو چڈھا کو راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر سے ملنے اور غیر مشروط معافی مانگنے کو کہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ چیئرمین ہمدردانہ غور کر کے معاملے کو آگے بڑھائیں گے۔ کیس کی اگلی سماعت 20 نومبر کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے دیوالی کی تعطیلات کے بعد اے اے پی رکن پارلیمنٹ کی عرضی پر سماعت مقرر کی ہے اور اٹارنی جنرل سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں مزید پیش رفت کے بارے میں مطلع کریں۔

کیس کی سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، "ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ راگھو چڈھا ایک نوجوان اور پہلی بار رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ غیر مشروط طور پر معافی مانگیں گے۔ ایسی صورت حال میں اس معاملے کو ختم کر دینا چاہیے۔"

سپریم کورٹ میں جب راگھو چڈھا کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا، "آپ نے غیر مشروط معافی مانگنے کی بات کی تھی، بہتر ہو گا کہ آپ چیئرمین سے ملاقات کا وقت لیں اور ان سے ملاقات کریں۔ ان سے ان کے گھر، دفتر میں ملاقات کر سکتے ہیں یا ایوان میں معافی مانگ سکتے ہیں، کیونکہ یہ ایوان اور نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے وقار کا معاملہ ہے۔

اس پر راگھو کے وکیل شادان فراست نے کہا کہ راگھو راجیہ سبھا کے سب سے کم عمر رکن ہیں، ان کے معافی مانگنے میں کوئی برائی نہیں ہے، وہ پہلے بھی معافی مانگ چکے ہیں۔ شادان نے کہا کہ راگھو کی معطلی کی تجویز پورے ایوان نے پاس کی تھی، لیکن چیئرمین اپنی سطح پر اسے منسوخ بھی کر سکتے ہیں۔ سی جے آئی نے کہا کہ چیئرمین اس پر ہمدردی سے غور کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ راجیہ سبھا کے معطل رکن راگھو چڈھا کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ پچھلی سماعت میں سی جے آئی نے اٹارنی جنرل سے پوچھا تھا کہ کیا اس طرح کی غیر معینہ معطلی سے وہ لوگ متاثر ہوں گے جن کے حلقوں کی نمائندگی نہیں ہو رہی ہے۔ استحقاق کمیٹی کو رکن کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا اختیار کہاں ہے؟ کیا یہ استحقاق کی خلاف ورزی ہے؟

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا کی معطلی کے معاملے میں مداخلت کی ہے۔ سپریم کورٹ نے راگھو چڈھا کو راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر سے ملنے اور غیر مشروط معافی مانگنے کو کہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ چیئرمین ہمدردانہ غور کر کے معاملے کو آگے بڑھائیں گے۔ کیس کی اگلی سماعت 20 نومبر کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے دیوالی کی تعطیلات کے بعد اے اے پی رکن پارلیمنٹ کی عرضی پر سماعت مقرر کی ہے اور اٹارنی جنرل سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں مزید پیش رفت کے بارے میں مطلع کریں۔

کیس کی سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، "ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ راگھو چڈھا ایک نوجوان اور پہلی بار رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ غیر مشروط طور پر معافی مانگیں گے۔ ایسی صورت حال میں اس معاملے کو ختم کر دینا چاہیے۔"

سپریم کورٹ میں جب راگھو چڈھا کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا، "آپ نے غیر مشروط معافی مانگنے کی بات کی تھی، بہتر ہو گا کہ آپ چیئرمین سے ملاقات کا وقت لیں اور ان سے ملاقات کریں۔ ان سے ان کے گھر، دفتر میں ملاقات کر سکتے ہیں یا ایوان میں معافی مانگ سکتے ہیں، کیونکہ یہ ایوان اور نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے وقار کا معاملہ ہے۔

اس پر راگھو کے وکیل شادان فراست نے کہا کہ راگھو راجیہ سبھا کے سب سے کم عمر رکن ہیں، ان کے معافی مانگنے میں کوئی برائی نہیں ہے، وہ پہلے بھی معافی مانگ چکے ہیں۔ شادان نے کہا کہ راگھو کی معطلی کی تجویز پورے ایوان نے پاس کی تھی، لیکن چیئرمین اپنی سطح پر اسے منسوخ بھی کر سکتے ہیں۔ سی جے آئی نے کہا کہ چیئرمین اس پر ہمدردی سے غور کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ راجیہ سبھا کے معطل رکن راگھو چڈھا کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ پچھلی سماعت میں سی جے آئی نے اٹارنی جنرل سے پوچھا تھا کہ کیا اس طرح کی غیر معینہ معطلی سے وہ لوگ متاثر ہوں گے جن کے حلقوں کی نمائندگی نہیں ہو رہی ہے۔ استحقاق کمیٹی کو رکن کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا اختیار کہاں ہے؟ کیا یہ استحقاق کی خلاف ورزی ہے؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.