کانگریس نے کہا ہے کہ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کے سلسلے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی بے قراری کی وجہ سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ لیکن اس معاملے میں فلمساز سندیپ سنگھ کا کردار بھی مشکوک نظر آتا ہے اور اس کی بھی وسیع تحقیقات ضروری ہے۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ جو حقائق سامنے آئے ہیں، ان سے یہ بات واضح ہے کہ سندیپ سنگھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے قریبی شخص ہیں اور ان کے تعلقات کی وجہ سے انھیں بچایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے گذشتہ برس عام انتخابات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک فلم تیار کی تھی۔ اس وقت اس کی ریلیز کے معاملے میں کافی تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سشانت کی موت کے بعد سندیپ سنگھ نے ممبئی میں بی جے پی کے دفتر میں 53 بار فون کیا۔ اس سے یہ بات واضح ہے کہ اس کا بی جے پی کے بڑے رہنماؤں سے رشتہ ہے اور ان سے بات کرنے کے لیے ہی بی جے پی کے دفتر میں فون کرتا تھا۔
ریا کے انٹرویو کے بعد سوشانت کے کنبے کے وکیل نے ٹویٹ کیا
ترجمان نے کہا کہ یہ جانچ ہونی چاہئے کہ اداکار کی موت میں سندیپ سنگھ کا کوئی کردار تو نہیں تھا۔ اس کے بی جے پی کے رہنماؤں سے روابط ہیں جو انہیں حفاظتی حلقہ فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کو خود سندیپ سنگھ سے اس کے مشتبہ کردار کے بارے میں پوچھ گچھ کرنی چاہئے اور کون اس کو تحفظ فراہم کر رہا ہے اس کا بھی انکشاف کیا جانا چاہئے۔