سنجے سنگھ نے یہاں صحافیوں سےکہا کہ ہندوستان اور چین کی سرحد پر جاری تنازعہ کے سلسلے میں حکومت کا رویہ بد بختانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت سے ملک کچھ سوالوں کے جواب چاہتا ہے۔ ہندوستان۔چین سرحد پر ہوئی جھڑپ کے سلسلے میں آج پورا ملک غیظ و غضب میں ہے۔ ایسے حساس اور سنگین مسئلے پر مرکز ملک کے عوام سے جھوٹ بول رہا ہے۔ دہلی میں ہی ہونے والی آل اپارٹی میٹگ میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نہ بلانا، مرکز کی بی جے پی حکومت کی کمزور ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ آج چین۔بھارت تنازعہ کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی ایک میٹنگ کرنے جا رہے ہیں لیکن اس سے قبل کچھ سوال ہیں جن کے ملک جواب چاہتا ہے۔ کافی لمبے عرصے سے ہندوستان۔چین سرحد تنازعہ چل رہا ہے۔ یہ خبر بھی سننے میں آئی کہ چین نے بھارت کی زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں دونوں کے درمیان کئی دور کا مذاکرہ بھی ہوا۔ اس کے باوجود ایک ایسا واقعہ ہوا جس کے سلسلے میں آج پورا ملک غضبناک ہے۔ ملک کے عوام میں غصہ ہیں۔ کئی طرح سوال عوام کے ذہن میں آ رہے ہیں لیکن مرکز کی بی جے پی حکومت کا جو رویہ ہے وہ بڑی بدقسمتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کہا کہ ہمارے تین جوان شہید ہوئے ہیں پھر بتایا گیا کہ ہمارے 20 جوان شہید ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے یہ جھوٹ بھی بولا کہ ہمارا کوئی بھی فوجی چین کے قبضے میں نہیں ہے کل میڈیا میں یہ خبریں آئیں کہ چین نے 10 ہندوستانی فوجیوں کو رہا کیا۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اس مسئلے پر ہر طرح سے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ماتا کی حفاظت کے لیے ہمارے ملک کے بہادر جوانوں نے جو قربانی دی ہے وہ مطالبہ کرتی ہے کہ ہندوستان کی جس زمین پر چین نے قبضہ کر لیا ہے، حکومت ہند اسے چین سے واپس چھین کر لائے اور یکم اپریل سے پہلے جو سرحد پر صورتحال تھی وہی بحال کی جائے۔ جو ہمارا حصہ تھا، اسے آزاد کروایا جائے۔ اس مسئلے پر کسی بھی طرح کا سمجھوتہ ناقابل قبول ہے۔
دہلی میں ہونے والی آل پارٹی میٹنگ میں کیجریوال کو مدعو نہ کیے جانے کے مسئلے پر اپنی بات رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی کے عوام کی جانب سے تین مرتبہ منتخب وزیر اعلیٰ کو دہلی میں ہونے والی آل پارٹی کی میٹنگ میں نہ بلانا مرکز کی بی جے پی حکومت کی کمزور ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے اور پورا ملک اسے دیکھ رہا ہے۔