ریلوے پروٹیکشن فورس نے ٹکٹوں میں بدعنوانی کے سلسلے میں سات لوگوں کو گرفتار کیا ہے، ان سات زیر حراست افراد میں سے ایک بنگلہ دیش مقیم عسکری پسند تنظیم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش سے منسلک تھا۔
ریلوے پولیس نے ابھی تک ٹکٹوں میں بدعنوانی کے سلسلے میں 60 لوگوں کو حراست میں لیا ہے، یہ سب غیر قانونی طریقے سے الگ الگ سافٹ ویئرز کے استعمال سے تتکال ٹکٹ بک کر کے انہیں بلیک میں مسافروں کو فروخت کرتے تھے۔
ریلوے پولیس فورس کے ڈائیرکٹر ارون کمار کا کہنا ہے 'اب لوگوں کو آسانی سے تتکال ٹکٹس ملیں گی، اس سے پہلے یہ زیر حراست ملزم ٹکٹس بک کر کے انہیں بلیک میں بیچتے تھے، اور لوگ اپنے لیے ٹکٹس آن لائن بک نہیں کر پاتے تھے'۔
انہوں نے مزید کہا 'اگر وہ آج کی بات کریں تو ایک بھی ٹکٹ کی غیر قانونی طریقے سے بکری نہیں ہوئی ہے، انہوں نے ریلوے کی ویب سائٹ آئی آر سی ٹی سی میں جو بھی مسئلے پیش آرہے تھے، انہیں حل کر لیا گیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
تاریخ میں آج کا دن
ترال: شبانہ مسلح تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک
انہوں نے مزید بتایا 'لوگ غیر قانونی سافٹ ویئرز جیسے اے این ایم ایس، میک، اور جیگوآر کا استعمال ریلوے کی ویب سائٹ کو بائی پاس کرنے کے لیے کرتے تھے'۔
پی آر ایف کے ڈی جی نے کہا 'اس سارے غیر قانونی کام میں پوڈر اصل ملزم ہے، اسی نے اے این ایم ایس سافٹ وئر کا استعمال کیا ہے اور وہ جعلی کرنسی تیار کرنے والوں، مویشی سمگلرز، حوالہ آپریٹرز کے ساتھ بھی جڑے ہوئے تھے۔
پی آر یف کے ڈی جی نے مزید کہا 'تفتیش کے دوران انہوں نے پوڈر سے مختلف کمپنیوں کو اسمارٹ شاپز، موبائل والیٹ وغیرہ میں 23 کروڑ تک کے لین دین کرنے کو منظر عام پر لایا ہے'۔
ٹکٹوں میں بدعنوانی کرنے والے سات افراد اور 60 ایجنٹس کو حراست میں لینے کے بعد یہ سامنے آیا ہے کہ ریلوے کی ویب سائٹ پر ٹکٹس دیر تک دستیاب رہی اور لوگوں نے اپنی ٹکٹیں بک کیں، اس سے پہلے جیسے ہی تتکال سلاٹ کھلتا تھا، 2 منٹ میں ہی بک ہو جاتا تھا۔