کمیونٹی ویلفیئر بینکٹ ایسوسی ایشن دہلی (رجسٹرڈ) کے عہدیداروں اور ارکان نے لارنس روڈ دہلی کے ہیریٹیج بینکٹ ہال میں ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا۔ جس میں چھوٹی صنعتوں پر کوویڈ-19 کی وبا سے پیدا ہونے والے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بینکٹ ہال کے کرائے کا ازسرنو جائزہ، آنے والے وقت میں کرایہ میں اضافہ نہ کیا جائے بلکہ 20-30 فیصد تک کمی کیا جائے۔ اجلاس میں بجلی کے مقررہ معاوضے، سیوریج اور پانی کی فراہمی کے فکسڈ چارجز کو اس وبائی مرض کے دوران حکومت سے ختم کرنے کی درخواست کی گئی۔ بینکٹ ہال پر عائد ہر طرح کے لائسنس فیس، ایم سی ڈی چارجز، لفٹ چارجز اور دیگر اے اے چارجز، ایم سی کو چند برسوں کے لئے معاف کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ لاک ڈاؤن کے دوران بینکٹ ہال کی آمدنی مکمل طور پر بند ہے۔ ان کے پاس آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
اس موقع پر چیئرمین رمیش ڈانگ نے کہا، 'ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے، ہم اپنے مہمان کی حفاظت کا خاص خیال رکھیں گے'۔ سینئر نائب صدر اور جنرل سکریٹری سمیر اروڑہ نے کہا کہ 'گھوڑا گاڑی، چھوٹی گاڑیوں، بینڈ باجے کے بنکٹ ہال میں داخل ہونے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔ نیز، گٹکا، تمباکو تھوکنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی'۔
نائب صدر سندیپ مدن نے بتایا کہ 'ہماری چھوٹی سطح کی صنعت بڑی تعداد میں غیر ہنر مند اور نیم ہنر مند مزدوروں کو ملازمت فراہم کرتی ہے۔ بہت ساری چھوٹی صنعتیں بھی ہماری صنعت سے وابستہ ہیں'۔
ایسوسی ایشن کے کلیدی ممبران، کنسلٹنٹس اور بینکٹ ہال گروپ کے مالک وجے کپور نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں، حکومت کو اپنی چھوٹی صنعت پر توجہ دینی چاہئے۔ اس وقت لاکھوں خاندانوں کی روزی خطرے میں ہے۔ ان کی تجاویز اور مطالبات کا خط دہلی حکومت کے حوالے کرنے کی ذمہ داری چیئرمین کو سونپ دی گئی۔