راکیش ٹکیت نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران لال قلعہ میں داخل ہونے اور وہاں جھنڈا لہرائے جانے والوں کی شناخت کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے والے لوگوں کا کِن سیاسی پارٹیوں اور افراد سے تعلق تھا اس کی جانچ کرائی جانی چاہیے۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ جوائنٹ کسان مورچہ نے کسانوں سے لال قلعہ جانے کی اپیل نہیں کی تھی وہ پہلے سے مقررہ راستے پر آگے بڑھ رہے تھے۔ پریڈ کے لیے پہلے سے مقرر کچھ راستوں کا محاصرہ کیا گیا تھا جس کی بھی جانچ کرائی جانی چاہیے۔
کسان رہنما نے مزید کہا کہ جس کسی نے بھی پولیس ملازمین پر ٹریکٹر چڑھانے کی کوشش کی ان کی شناخت کی جائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ کسان تنظیموں اور پولیس کے درمیان سمجھوتے کے بعد یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت میں کسان پریڈ نکالنے پر اتفاق ہوا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کسان ٹریکٹر ریلی کے دوران کافی لوگ ٹریکٹر کے ساتھ لال قلعہ کے احاطے میں داخل ہوگئے تھے اور وہاں ایک مذہبی جھنڈا لہرایا تھا اور توڑ پھوڑ کی تھی۔ کسان تنظیمیں تین زرعی اصلاحی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے پر گزشتہ 63 دنوں سے سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔