دراصل چند روز قبل گری راج سنگھ سہارنپور میں ایک تقریب میں شرکت کرنے گئے تھے جہاں انہوں نے دیوبند پر متنازع بیان دیا۔
گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ 'دیوبند شدت پسندی کی گنگوتری ہے، حافظ سعید جیسے بڑے بڑے شدت پسند یہیں سے نکلتے ہیں۔'
اس سے متعلق دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ 'یہ ان کی پرانی عادت ہے، ان کی سیاست اسی طرح کی بیان بازی کے ارد گرد گھومتی ہے جبکہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ دیوبند کیا، ملک کے کسی بھی مدارس میں شدت پسندی کی تعلیم نہیں دی جاتی اور گری راج کا بیان سرا سر بے بنیاد ہے۔'
وہیں دیوبند سے فارغ مفتی قاسم قاسمی نے گری راج کے بیان پر کہا کہ 'انہیں جلد از جلد دیوبند سے معافی مانگنی چاہیے کیونکہ دیوبند ہی وہ تنظیم ہے، جس نے بھارت کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اگر دیوبند نہیں ہوتا تو شاید آج بھی بھارت آزاد نہیں ہوتا۔'