ETV Bharat / state

لو جہاد پر دہلی کی عوام کا ردعمل

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے قومی دارالحکومت دہلی کے شاہجہان آباد علاقہ میں عوام کے درمیان جاکر بات کی، جس میں کچھ لوگوں نے اس قانون کی مخالفت کی تو وہیں، کچھ اس قانون کی حمایت میں نظر آئے۔

reaction of the people of delhi on love jihad
لو جہاد پر دہلی کی عوام کا ردعمل
author img

By

Published : Nov 24, 2020, 8:37 PM IST

ریاست اترپردیش، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور آسام کی ریاستی حکومتیں لو جہاد پر قانون بنانے پر غور کر رہی ہیں۔ کچھ ریاستوں نے تو مکمل طور پر ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے جس میں ملزم قرار پائے جانے پر 5 برس یا 10 برس کی سزا اور غیر ضمانتی دفعات لگانے کی تیاری ہے۔

لو جہاد پر دہلی کی عوام کا ردعمل

ایسے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ اس قانون کا مقصد مسلمانوں کے تئیں نئی سازش کو جنم دینا ہے۔ اسی لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دارالحکومت دہلی کے شاہجہان آباد علاقہ میں عوام کے درمیان جاکر بات کی، جس میں کچھ نے اس قانون کی مخالفت کی تو وہیں، کچھ لوگ اس قانون کی حمایت میں نظر آئے۔ حالانکہ اگر بات کی جائے سیاست کی، تو تمام حزب اختلاف کی جماعتیں اس قانون کو گنگا جمنی تہذیب اور بھارتیہ آئین کے خلاف بتا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مزید 43 چینی ایپز پر پابندی

reaction of the people of delhi on love jihad
لو جہاد پر دہلی کی عوام کا ردعمل

ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب خود مرکزی حکومت ہی مان چکی ہے کہ لو جہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، تو پھر کچھ ریاستی حکومتوں کو اس پر قانون لانے کی کیا ضرورت پڑ گئی۔ حالانکہ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ عشق و محبت اور ازدواجی زندگی میں حکومتی سطح پر دخل اندازی کرنا کہاں تک جائز ہے؟ تاہم جو اس قانون کی حمایت کر رہے ہیں، ان کے مطابق اس قانون کے بننے کے بعد مسلمانوں کو فائدہ ہوگا۔

وہیں، دوسری جانب آج یوگی حکومت نے جبری مذہب کی تبدیلی کی روک تھام کے معاملہ میں سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایسے معاملوں کی تحقیقات کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر کو منظوری دے دی۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کچھ روز قبل لو جہاد پر بڑا بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت قانون بناتے ہوئے انہیں سخت سزا دی جائے گی۔

ریاست اترپردیش، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور آسام کی ریاستی حکومتیں لو جہاد پر قانون بنانے پر غور کر رہی ہیں۔ کچھ ریاستوں نے تو مکمل طور پر ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے جس میں ملزم قرار پائے جانے پر 5 برس یا 10 برس کی سزا اور غیر ضمانتی دفعات لگانے کی تیاری ہے۔

لو جہاد پر دہلی کی عوام کا ردعمل

ایسے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ اس قانون کا مقصد مسلمانوں کے تئیں نئی سازش کو جنم دینا ہے۔ اسی لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دارالحکومت دہلی کے شاہجہان آباد علاقہ میں عوام کے درمیان جاکر بات کی، جس میں کچھ نے اس قانون کی مخالفت کی تو وہیں، کچھ لوگ اس قانون کی حمایت میں نظر آئے۔ حالانکہ اگر بات کی جائے سیاست کی، تو تمام حزب اختلاف کی جماعتیں اس قانون کو گنگا جمنی تہذیب اور بھارتیہ آئین کے خلاف بتا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مزید 43 چینی ایپز پر پابندی

reaction of the people of delhi on love jihad
لو جہاد پر دہلی کی عوام کا ردعمل

ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب خود مرکزی حکومت ہی مان چکی ہے کہ لو جہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، تو پھر کچھ ریاستی حکومتوں کو اس پر قانون لانے کی کیا ضرورت پڑ گئی۔ حالانکہ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ عشق و محبت اور ازدواجی زندگی میں حکومتی سطح پر دخل اندازی کرنا کہاں تک جائز ہے؟ تاہم جو اس قانون کی حمایت کر رہے ہیں، ان کے مطابق اس قانون کے بننے کے بعد مسلمانوں کو فائدہ ہوگا۔

وہیں، دوسری جانب آج یوگی حکومت نے جبری مذہب کی تبدیلی کی روک تھام کے معاملہ میں سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایسے معاملوں کی تحقیقات کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر کو منظوری دے دی۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کچھ روز قبل لو جہاد پر بڑا بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت قانون بناتے ہوئے انہیں سخت سزا دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.