ملک کی سب سے محفوظ ترین سمجھی جانے والی تہاڑ جیل تک کورونا کی آنچ پہنچ گئی ہے۔ جنسی زیادتی کے الزام میں تہاڑ جیل لائے جانے والے ایک ملزم کو کورونا کے شبہ میں آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے اور قیدی کی جانچ رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
تہاڑ جیل کے ذرائع نے بتایا کہ قریب 4 دن قبل ایک جنسی زیادتی کے ملزم کو تہاڑ جیل لایا گیا تھا اور اسے دو قیدیوں کے ساتھ جیل نمبر 2 میں رکھا گیا تھا۔ دو دن قبل تہاڑ جیل انتظامیہ کو جب پتہ چلا کہ اس کیس میں جو درخواست گزار ہے وہ لڑکی ہے اور وہ کورونا مثبت پائی گئی ہے۔ لہذا، جیل انتظامیہ نے احتیاط برتتے ہوئے ان تینوں قیدیوں کو جیل کے عملے اور دیگر تمام قیدیوں سے الگ رکھا ہے۔ ان سب کی کورونا جانچ کی گئی ہے۔ جس کی رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے ملزم کو آئسولیٹ کیا گیا ہے اور اس کی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے جس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
تہاڑ جیل کے ذرائع نے بتایا کہ ملزم کے خلاف پرانی دہلی کے نبی کریم پولیس اسٹیشن میں جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور 4 دن قبل ہی اسے تہاڑ جیل لایا گیا تھا۔ ابھی قیدی کو علیحدہ وارڈ میں رکھا گیا ہے اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی اس کی صحت کی نگرانی کر رہی ہے۔