دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت نے چین سے جاسوسی کے الزام میں گرفتار آزاد صحافی راجیو شرما کو سات دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ راجیو شرما کو آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کے تحت 14 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سات دن پولیس کی تحویل میں بھیجا
آج راجیو شرما کی پولیس تحویل ختم ہورہی تھی ،جس کے بعد انہیں پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا۔خصوصی سیل نے آٹھ دن کی حراست کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے راجیو شرما کو سات دن کے لئے پولیس تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔
ضمانت کی درخواست بھی دائر کی گئی
راجیو شرما نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کردی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ اسے غلط طریقے سے پھنسایا گیا ہے اور اس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔ راجیو شرما کو 14 ستمبر کو دہلی کے جنک پوری سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے مطابق راجیو شرما کو آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے پاس سے خفیہ دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔
کوئی پختہ ثبوت نہیں
راجیو شرما کی جانب سے ، سینئر ایڈوکیٹ آدیش سی اگروال نے ضمانت کی درخواست میں کہا ہے کہ راجیو شرما کے پاس سے کوئی پختہ ثبوت نہیں ملے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ راجیو شرما کا معاشرے سے گہرا تعلق ہے۔راجیو شرما کی اہلیہ وینکیٹیشور کالج میں پروفیسر ہیں۔ایسی صورتحال میں ملزم کے فرار ہونے کے کوئی امکان نہیں ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اب راجیو شرما کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ راجیو شرما کی عمر 61 سال ہے اور انہیں سائنیس کی سنگین بیماری ہے۔ سائینس کا دو بار آپریشن بھی ہوچکا ہے۔سائنیس کے علاج کے لئے انہیں ہمیشہ ایک نیبولائیزر کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہیں بلڈ پریشر کی بیماری ہے جس کی وجہ سے وہ پچھلے دس سالوں سے دوائیں لے رہے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ راجیو شرما کو کورونا انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہے۔
'ایف آئی آر کاپی نہیں دی جارہی ہے'
درخواست میں کہا گیا ہے کہ خصوصی سیل راجیو شرما کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کروا رہی ہے۔ یہاں تک کہ اس ایف آئی آر کو دہلی پولیس کی ویب سائٹ پر آن لائن اپ لوڈ نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ راجیو شرما کی نشاندہی پر ایک چینی خاتون اور ایک نیپالی نژاد شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔۔ ان دونوں پر الزام ہے کہ وہ راجیو شرما کو جعلی کمپنیوں کے ذریعہ رقم فراہم کرتے تھے۔