نوئیڈا : نویں صدی کے ہندو حکمران راجا میہر بھوج کو لے کر راجپوت اور گرجر سماج آمنے سامنے ہے۔ دونوں اطراف کی تنظیمیں میہر بھوج کو تاریخ کی کتابوں اور اقوال کے ثبوت کے ساتھ اپنے آباء واجداد کے طور پر ثابت کرنے میں مصروف ہیں۔
اسی سلسلے میں آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا نے نوئیڈا میڈیا کلب میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا اور میہر بھوج کو راجپوت حکمران قرار دیا۔ مہا سبھا نے انہیں گجر ثابت کرنے کی کوشش کو بدقسمتی قرار دیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے تنظیم کے عہدیداروں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں بات ہو رہی ہے کہ 22 ستمبر کو دادری میں راجہ میہر بھوج (پرتیہار) کے مجسمے کی نقاب کشائی کی جائے گی۔ اس مجسمے کی نقاب کشائی گرجر سمراٹ مہر بھوج کے نام سے کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجپوت برادری نے اس کی سخت مخالفت کی ہے۔ لفظ گرجر جگہ مخصوص اور جغرافیائی ہے، ذات نہیں۔ گجرات پر حکومت کرنے والا بادشاہ گرجریشور یا گرجر حاکم کو یہ لقب حاصل تھا لیکن ایک خاص سماج انہیں اپنی ذات سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
چھتریہ مہاسبھا نے کہا میہر بھوج کی نسل اب بھی قلعہ ناگور میں رہتی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ہم لکشمن کے راجپوت نسل ہیں، نہ کہ گرجر۔ ہماری تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر گرجر بادشاہ کے ساتھ کوئی نقاب کشائی ہوگی تو وہ اس کی سخت مخالفت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات میں کانگریس کا مستقبل تاریک: اسد الدین اویسی
اس پریس کانفرنس میں آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا کے صدر مہیندر سنگھ، قومی نائب صدر روہتاش سنگھ چوہان، نریش چوہان، سینیئر قومی نائب صدر مان سنگھ چوہان، ستیندر سیسودیا سمیت دیگر موجود تھے۔