سابق کانگریس صدر راہل گاندھی نے مودی حکومت کا موازنہ دوسری عالمی جنگ کے دوران برطانیہ کے وزیر اعظم رہنے والے نیویلر چیمبرلین سے کیا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ 'جس طرح سے چین ہماری سرزمین پر قبضہ کر رہا ہے ، اسے دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ملک کو مرکزی حکومت کی بزدلانہ کارروائی کی قیمت چکانی پڑے گی۔'
راہل گاندھی نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے لداخ دورے کی ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کی ہے جس میں وہ فوجیوں سے خطاب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں مرکزی حکومت کی سرگرمیوں سے چین کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔
کانگریس کے رہنما نے ہفتہ کے روز ٹویٹ کیا کہ "چین نے ہماری زمین پر قبضہ کر لیا ہے اور بھارتی حکومت چیمبرلین کی طرح سلوک کر رہی ہے۔ اس سے چین کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ مزید آگے بڑھیں گے۔ مرکزی حکومت کے بزدلانہ اقدامات کی وجہ سے ہندوستان کوبھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے"۔
وزیر دفاع کے اس ویڈیو سے گاندھی کا غصہ بہت زیادہ بھڑکا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ معاملہ حل ہونا چاہئے لیکن اس کا حل کس حد تک ہوگا، وہ اس سلسلے میں کوئی ضمانت نہیں دے سکتے، لیکن یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہندوستان کی ایک انچ زمین دنیا کی کوئی طاقت چھو نہیں سکتی ہے۔
گاندھی نے برطانوی وزیر اعظم کے طور پر جس چیمبرلین کا تذکرہ کیا ہے وہ دوسری عالمی جنگ کو ٹالنے کے لیے جرمنی کے ہٹلر سے اس یقین کے ساتھ ملنے گئے تھے کہ چیک سلواکیہ کے معاملے میں معاہدے کے بعد جرمنی حملہ نہیں کرے گا۔ اس سلسلے میں انہوں نے میونخ معاہدے پر 30 ستمبر 1938 کو دستخط کیے، لیکن جرمنی نے معاہدہ ختم کردیا اور پولینڈ پر یکم ستمبر 1939 کو حملہ کردیا، جس کے دو دن بعد چیمبرلین نے جرمنی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور دوسری عالمی جنگ شروع ہوگئی۔