ETV Bharat / state

'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب' - پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی

کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے خواتین فوجی افسران کو مستقل کمیشن دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ۔

'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب'
'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب'
author img

By

Published : Feb 17, 2020, 8:08 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:50 PM IST

انہوں نے کہا کہ اس سے مودی حکومت بے نقاب ہوئی ہے اور بھارتی خواتین سے متعلق عدالت میں اس نے جو دلیل دی ہے، ملک کی ہر خاتون کی اس سے توہین ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ کامبیٹ برانچوں کو چھوڑ کر دیگر شاخوں میں خواتین فوجی افسران کے لئے مستقل کمیشن لازم ہے اور ایسا نہ کرنا پرانی اقدار اور خواتین کے تئیں تعصب ہے کیونکہ مردوں کے ساتھ خواتین شانہ بہ شانہ کام کرتی ہیں۔

'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب'
'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب'

عدالت کے اس فیصلے پر راہل گاندھی نے تبصرہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’’سپریم کورٹ میں دی گئی حکومت کی دلیل سے ملک کی ہر خاتون کی توہین ہوئی ہے۔ حکومت نے عدالت میں کہا تھا کہ خواتین کمانڈ پوسٹ یا مستقل سروس کے لئے مناسب نہیں ہیں کیونکہ مردوں کے مقابلے خواتین کمزور ہیں۔ میں بھارتی خواتین کو مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہونے اور حکومت کے دلائل کو غلط ثابت کرنے کے لئے مبارک آباد دیتا ہوں‘‘۔

وہیں پرینکا گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا اور کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے ملک کی خواتین کو نئی پرواز دی ہے۔ خواتین اہل ہیں - فوج میں، بہادری میں اور بحریہ، بری افواج، فضائیہ میں۔ تعصب سے دوچار ہوکر خواتین کی طاقت کی مخالفت کرنے والی مودی حکومت کو یہ سخت جواب ہے‘‘۔

اس کے بعد کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پارٹی کے میڈیا شعبے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا اور جھارکھنڈ کے انچارج آر پی این سنگھ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ عدالت کا خواتین کو فوج میں مستقل کمیشن اور فل کمانڈ دینے کا فیصلہ تاریخی ہے اور عدالت نے دقیانوسی خیالات والی بھارتیہ جنتا پارٹی اور خواتین کو ثانی درجہ دینے کی وکالت کرنے والی مودی حکومت کو سخت جواب دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے مودی حکومت بے نقاب ہوئی ہے اور بھارتی خواتین سے متعلق عدالت میں اس نے جو دلیل دی ہے، ملک کی ہر خاتون کی اس سے توہین ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ کامبیٹ برانچوں کو چھوڑ کر دیگر شاخوں میں خواتین فوجی افسران کے لئے مستقل کمیشن لازم ہے اور ایسا نہ کرنا پرانی اقدار اور خواتین کے تئیں تعصب ہے کیونکہ مردوں کے ساتھ خواتین شانہ بہ شانہ کام کرتی ہیں۔

'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب'
'مودی حکومت کا خواتین مخالف چہرہ سپریم کورٹ میں بے نقاب'

عدالت کے اس فیصلے پر راہل گاندھی نے تبصرہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’’سپریم کورٹ میں دی گئی حکومت کی دلیل سے ملک کی ہر خاتون کی توہین ہوئی ہے۔ حکومت نے عدالت میں کہا تھا کہ خواتین کمانڈ پوسٹ یا مستقل سروس کے لئے مناسب نہیں ہیں کیونکہ مردوں کے مقابلے خواتین کمزور ہیں۔ میں بھارتی خواتین کو مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہونے اور حکومت کے دلائل کو غلط ثابت کرنے کے لئے مبارک آباد دیتا ہوں‘‘۔

وہیں پرینکا گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا اور کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے ملک کی خواتین کو نئی پرواز دی ہے۔ خواتین اہل ہیں - فوج میں، بہادری میں اور بحریہ، بری افواج، فضائیہ میں۔ تعصب سے دوچار ہوکر خواتین کی طاقت کی مخالفت کرنے والی مودی حکومت کو یہ سخت جواب ہے‘‘۔

اس کے بعد کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پارٹی کے میڈیا شعبے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا اور جھارکھنڈ کے انچارج آر پی این سنگھ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ عدالت کا خواتین کو فوج میں مستقل کمیشن اور فل کمانڈ دینے کا فیصلہ تاریخی ہے اور عدالت نے دقیانوسی خیالات والی بھارتیہ جنتا پارٹی اور خواتین کو ثانی درجہ دینے کی وکالت کرنے والی مودی حکومت کو سخت جواب دیا ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 3:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.