نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے بھجن پورہ علاقے میں اتوار کی صبح پی ڈبلیو ڈی کی کارروائی میں وزیر آباد مین روڈ کے کنارے بنے مزار اور مندر کو منہدم کر دیا گیا۔ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے موقع پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پی ڈبلیو ڈی نے یہ کارروائی عدالت کے حکم پر کی ہے۔ اس کارروائی میں مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر بنائے گئے مزار اور ہنومان مندر کو منہدم کر دیا گیا۔ پی ڈبلیو ڈی کے اس اقدام کی مقامی لوگوں نے شدید مخالفت کی۔ جیسے ہی لوگوں کو معلوم ہوا کہ اہلکار مندر ہٹانے کا عمل شروع کرنے کے لیے پہنچ رہے ہیں، اس کے بعد ہندو تنظیموں سے وابستہ لوگ بڑی تعداد میں وہاں پہنچ گئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ مندر برسوں پرانا ہے اور اس سے ان کا عقیدہ وابستہ ہے۔ اس مندر کو نہیں گرایا جانا چاہیے۔
-
#WATCH | Anti-encroachment drive underway by PWD in Delhi's Bhajanpura area. pic.twitter.com/qITpHa1ehY
— ANI (@ANI) July 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Anti-encroachment drive underway by PWD in Delhi's Bhajanpura area. pic.twitter.com/qITpHa1ehY
— ANI (@ANI) July 2, 2023#WATCH | Anti-encroachment drive underway by PWD in Delhi's Bhajanpura area. pic.twitter.com/qITpHa1ehY
— ANI (@ANI) July 2, 2023
پولیس کے مطابق مندر کو ہٹانے کا عمل اتوار کی صبح شروع ہوا۔ اس حوالے سے وزیرآباد روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ وہاں موجود بھیڑ کو بھی ہٹا دیا گیا۔ مندر کو خالی کرا لیا گیا۔ مندر میں رکھی مورتی کو کسی اور جگہ منتقل کر دیا گیا۔ اس کے فوراً بعد دونوں غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کردیا گیا۔ علاقے میں اب بھی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ وزیرآباد روڈ پر بھجن پورہ میں بنائے گئے مزار اور مندر کو ہٹانے کے حوالے سے پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے پہلے ہی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ پی ڈبلیو ڈی نے بتایا تھا کہ مندر سڑک کی زمین پر غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا۔ پی ڈبلیو ڈی نے مندر کمیٹی کے عہدیداروں کو ایک نوٹس جاری کر کے مندر کی اشیاء کو ہٹانے کو کہا تھا، تاکہ مندر کو ہٹانے کے لیے کارروائی کی جا سکے۔ اس کے بعد انتظامیہ نقصان کی ذمہ دار نہیں ہوگی۔ دہلی کی مذہبی کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ ان دونوں کو کسی دیگر جگہ پر منتقل کردیا جائے گا، کیونکہ سڑک کو کشادہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Mazars Razed In Uttarakhand اتراکھنڈ میں 20 مندر اور 260 مزار منہدم
نارتھ ایسٹ دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈاکٹر جوئے ترکی نے بتایا کہ عدالت کے حکم اور ایل جی کے حکم کے بعد پی ڈبلیو ڈی کو مزار اور مندر کو ہٹانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، جس کی وجہ سے بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ وزیرآباد مین روڈ پر میٹرو کی تعمیر کا کام جاری ہے جس کی وجہ سے مندر اور مزار کو منہدم کرنا ضروری ہوگیا۔ مندر اور مزار کو چلانے والے اداروں کو پہلے ہی نوٹس جاری کیے گئے تھے، جس کی وجہ سے اتوار کو یہ کارروائی کی گئی۔ مزار کی قبر کو وزیر آباد کے قبرستان میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ لوگوں کے عقیدے کو ٹھیس نہ پہنچے، اس لیے امن برقرار رکھنے کے لیے دہلی پولیس کے ساتھ نیم فوجی دستے بھی موجود تھے۔ اسی دوران سیلم پور کے ایس ڈی ایم نے کہا کہ مندر اور مزار کو ہٹانے کے لیے پہلے ہی نوٹس جاری کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اتوار کو یہ کارروائی کی گئی۔ اہم بات یہ ہے کہ وزیرآباد روڈ پر میٹرو لائن کی تعمیر کا کام جاری ہے جس کی وجہ سے سڑک کو کشادہ کر دیا گیا ہے۔ سڑک کشادہ ہونے کی وجہ سے مندر کی عبادت گاہ ٹریفک کے کام میں رکاوٹ پیدا کر رہی تھی اور سڑک پر جام کی صورتحال ہیدا ہوجاتی تھی۔