نئی دہلی: پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس پیر کے روز سے شروع ہوگیا ہے۔ اجلاس شروع ہوتے ہی ارکان پارلیمنٹ نے کسانوں کی حمایت میں پارلیمنٹ کے باہر زرعی قوانین کے خلاف جم کر احتجاج کیا۔ احتجاج میں شرومنی اکالی دل اور بی ایس پی کے دیگر ممبران پارلیمنٹ شامل تھے۔
سنیوکت کسان مورچہ نے پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی اپوزیشن کے تمام اراکین پارلیمنٹ کو پیپلز وِہپ جاری کیا تھا اور متعدد ممبران پارلیمنٹ سے ذاتی طور پر ملاقات بھی کی تھی۔
سنیوکت کسان مورچہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ حزب اختلاف کے ممبران پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کسانوں کے معاملات اٹھائے ہیں جو کسان کئی ماہ سے تحریک کے ذریعے اٹھا رہے تھے۔
مزید پڑھیں:Rakesh Tikait: ہم نے زرعی قوانین کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی بات کبھی نہیں کی
بھارتی کسان یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کسانوں کی تحریک کا نعرہ بلند کرنا "کالا قانون- منسوخ کرو - منسوخ کرو - منسوخ کرو" لگانا کی تحریک کی فتح ہے۔
اس سے قبل کسان تنظیموں نے یہ واضح کردیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کا ایک دستہ روزانہ جنتر منتر جاکر زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرے گا۔ اس کے علاوہ پارلیمنٹ میں کسانوں کی آواز بلند کرنے کے لئے اپوزیشن کو خط لکھا جائے گا۔