دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں کانگریس کے کارکنان نے جب امبیڈکر بھون کے باہر جمع ہوکر بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب بڑھے تو بڑی تعداد میں دہلی پولیس کے ذریعہ تمام کارکنان کو تحویل میں لے لیا گیا اور انہیں مندر مارگ تھانے لے جایا گیا۔
چودھری انل کمار نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت دہلی پولیس کے ذریعہ جابرانہ پالیسی اپناتے ہوئے سیاسی جماعتوں کی مخالفت کرنے کے جمہوری حق کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعہ کسانوں کے لیے لایا جانے والا بل کسان مخالف ہے، جس سے کسانوں کو تباہ کیا جائے گا جو کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہیں۔
چودھری انل کمار نے کہا کہ حزب مخالف جماعتوں کی رائے پر کوئی دھیان دیے بغیر مودی حکومت نے آمرانہ انداز میں بل منظور کرکے کسانوں کی آواز کو کچل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک یہ کسان مخالف بل واپس نہیں ہوتا ہے تب تک دہلی کانگریس مضبوطی سے کسانوں کی آواز بلند کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب سے مودی حکومت برسر اقتدار آئی ہے، اس کا واحد ایجنڈا غریبوں کی قیمت پر اپنے مالدار دوستوں کی جیبیں بھرنا ہے۔
انل کمار نے تعجب بھرے انداز میں کہا کہ عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت نے کسان مخالف بل پر خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے؟ انہوں نے کہا کہ صرف 'چھ کسانوں نے ایم ایس پی بڑھانے کے لیے عآپ کی اسکیم کا فائدہ اٹھایا ہے'۔
دہلی کے کسانوں کا کہنا ہے کہ انہیں مرکزی ایم ایس پی کے مقابلے میں کم قیمت پر اپنی فصل فروخت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور یہ گذشتہ برس میں اروند کیجریول حکومت کے اعلانات کے برخلاف ہے۔