دارالحکومت دہلی میں اب خواتین بھی سی اے اے قانون کے خلاف شامل ہوئیں۔ خواتین آئی ٹی او کے شہیدی پارک میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کیا ، اور اس احتجاج میں مردوں نے بھی خواتین کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
'مخلوط تہذیب کو توڑنے نہیں دیں گے'
اس احتجاج کے دوران فرحین ناز نے کہا کہ پرانی دہلی کی خواتین نے یہ احتجاج جاری رکھا ہے اور اس احتجاج میں مردوں نے ہماری حمات کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہے اور ہم اس ملک کی ملی جلی تہذیب توڑنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو شہریت ایکٹ کو واپس لینا ہی ہوگا۔
بزرگوں نے اس ملک کو چنا
ثمرین عبد الاحد نے کہا کہ آزادی کے وقت ہمارے بزرگوں نے اس ملک کو چنا، اب حکومت ہمیں کس بنیاد پر ملک سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
'خواتین لڑکیوں کو بھی باہر آنا ہوگا'
اس احتجاج کے دوران سعدیہ سید نے کہا کہ اس احتجاج کے ذریعے ہم ان والدین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جب ان کی لڑکیاں ہاسٹل میں محفوظ نہیں ہیں تو انہیں باہر آنے دیں اور انہیں احتجاج کرنے دیں۔