مولاناآزادیونیورسٹی، جودھ پورکے صدر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر ایمریٹس پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے پروفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ قدیم و جدید تعلیم سے بہرامند ایک اچھے معلم، محقق اور عالم تھے۔
انہوں نے دارالعلوم ندوۃ العلماء، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے علمی اکتساب کیا تھا۔ انہوں نے تاریخ اور علوم اسلامی دونوں میدانوں میں اپنی گہری چھاپ چھوڑی۔
حضرت امیر خسرو پر ان کا تحقیقی مقالہ جو پروفیسر خلیق احمد نظامی جیسے نامی مؤرخ کی زیر نگرانی لکھا گیا، اپنی ایک اہمیت رکھتا ہے۔ اسی طرح سیرت اور دیگر علوم اسلامی پر ان کی گراں قدر تحریروں میں ان کی اپنی ایک انفرادی پہنچان قائم کی ہے اور اسی کے اعتراف میں انہیں نقوش ایوارڈ اور انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیزکی طرف سے شاہ ولی اللہ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔خدا انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔