جموں و کشمیر میں گزشتہ دو سال سے نافذ صدر راج جمعرات کو ہٹالیا گیا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے جمعرات کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر کے کہا کہ صدر رام ناتھ كووند نے جموں کشمیر سے صدر راج ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔
نوٹیفکیشن میں صدر کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ 19 دسمبر 2018 کو جموں کشمیر میں صدر راج لگانے سے متعلق حکم کو واپس لے لیا گیا ہے۔
جموں کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام دوعلاقوں- جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم ہونے اور ان دونوں کے مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے آج وجود میں آنے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے گذشتہ پانچ اگست کو جموں کشمیر تشکیل نو بل منظور کر کے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ بل میں التزام تھا کہ 31 اکتوبر کو یہ دونوں مرکز کے زیر انتظام علاقے وجود میں آجائیں گے۔غور طلب ہے کہ جون 2017 میں جموں و کشمیر میں بی جے پی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کی حکومت کے اقلیت میں آنے کے بعد وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد ریاست میں پہلے چھ ماہ گورنر کی حکومت رہی اور اس کے بعد وہاں صدر راج لگایا گیا تھا۔