ETV Bharat / state

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کا قوم سے خطاب

author img

By

Published : Jan 25, 2020, 7:22 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 9:44 AM IST

صدر جمہوریہ ہند نے 71 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے تمام بھارتیوں کو مبارکباد پیش کی۔

President Ram Nath Kovind address nation
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کوونگ کا قوم سے خطاب

رام ناتھ کووند نے کہا کہ آزادی سے قبل بھی 26 جنوری بھارتیوں کےلیے ایک اہم دن تھا جبکہ 1930 تا 1947 اس دن کو ’سوراج دیوس‘ کے طور پر منایا جاتا تھا۔

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کا قوم سے خطاب

انہوں نے کہا کہ ہمیں آئین کے اہم اصول انصاف، آزادی اور بھائی چارگی کو مضبوطی سے اپنانا چاہئے۔

رام ناتھ کووند نے کہا کہ جہاں ایک طرف آئین نے ہمیں آزادی دی ہے وہیں آئین نے ہی ہم پر کچھ اہم ذمہ داریاں بھی عائد کی ہیں جس کا ہمیں ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے۔

انہوں نے مہاتما گاندھی کے اصولوں پر چلتے ہوئے قوم و ملک کی ترقی کےلیے کام کرنے کا عوام کو مشورہ دیا۔

صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے جمہوریت کے لیے حکمراں اور اپوزیشن دونوں فریقوں کو اہم قرار دیتے ہوئے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کے عدم تشددے کے منتر کو ہمیشہ یاد رکھنے کی تلقین کی۔

رامناتھ کووند نے 71 ویں یوم جمہوریہ سے قبل کی شام سنیچر کو قوم کے نام پیغام میں کہاکہ کسی مقصد کے لیے جدوجہد کرنے والے، خاص طور پر نوجوانوں کو مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے منتر کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے جو انسانیت کو ان کا بیش قیمتی تحفہ ہے۔ کوئی بھی کام مناسب ہے یا نامناسب یہ طے کرنے کے لیے گاندھی جی کی انسانی فلاح و بہبود کی کسوٹی جمہوریت پر بھی نافذ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ قوم کی تعمیر کے لیے گاندھی جی کے نظریات آج بھی پوری طرح اہمیت کے حامل ہیں۔ گاندھی جی کے سچ اور عدم تشدد کے پیغام پر ؎غور و فکر ہمارے روز مرہ کے کاموں کا حصہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ آئین نے شہریوں کو کچھ حقوق دیئے ہیں لیکن اس کے تحت ہم سب نے یہ ذمہ داری لی ہے کہ ہم انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ کے اصل جمہوری اقدار کے تئیں ہمیشہ عہد بند رہیں۔ ملک کی مسلسل ترقی اور بھائی چارہ کے لیے یہی سب سے بہترین راستہ ہے۔
کووند نے جمہوریت میں حکمراں اور اپوزیشن دونوں فریقوں کو اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ سیاسی نظریات اور اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ ساتھ ملک کی مجمو عی ترقی اور عوام کی فلاح وبہود کے لیے دونوں کو مل جل کر آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم 21ویں صدی کی تیسری دہائی میں داخل ہوچکے ہیں جو نئے ہندستان کی تعمیر اور نئی نسل کے ابھرنے کی دہائی ہونے جارہی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ملک کے مجاہد آزادی آہستہ آہستہ بچھڑتے جارہے ہیں لیکن تحریک آزادی کے نصب العین مسلسل موجود رہیں گے۔ تکنالوجی میں ہوئی ترقی کی وجہ سے نوجوانوں کو وسیع معلومات حاصل ہے اور ان میں خود اعتمادی بھی زیادہ ہے۔ ان نوجوانوں میں ابھرتے ہوئے نئے ہندستان کی جھلک نظر آتی ہے۔

صدر نے ترقیاتی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ’سوچھ بھارت ابھیان‘ نے بہت ہی کم وقت میں متاثر کن کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ پردھان منتری اجولا یوجنا کی حصولیابیاں فخر کرنے کے قابل ہیں، جس سے آٹھ کروڑ لوگ فیض یاب ہو چکے ہیں۔ سوبھاگیہ یوجنا سے عوام کی زندگی میں نئی روشنی آئی ہے اور وزیراعظم کسان سمان ندھی کے ذریعہ تقریباََ 14کروڑ کسان ہر برس چھ ہزار روپے کی آمدنی کے حقدار بنے ہیں۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ جل جیون مشن بھی سوچھ بھارت ابھیان کی طرح ایک عوامی تحریک بنے گا۔

انہوں نے ملک کے ٹیکس نظام کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ ہونے سے ملک کے ایک ٹیکس ایک بازار کے تصور کو عملی شکل دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ای۔نام یوجنا سے ایک ملک کے لیے ایک بازار بنانے کا عمل مضبوط ہوا ہے۔

صدر کووند نے تعلیم کے شعبہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس شعبہ کی کئی کامیابیاں قابل ذکر ہیں۔ ملک کا کوئی بچہ یا نوجوان تعلیم کی سہولت سے محروم نہ رہے، یہ کوشش کی جارہی ہے۔ تعلیمی نظام کو عالمی سطح کا بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کرتے رہنا ہوگا۔

صدر نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی کامیابیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام کو اس پر فخر ہے۔ اسرو کی ٹیم اپنے مشن ’گگن یان‘ کو آگے بڑھا رہی ہے۔ ملک کے شہری اس برس ہندستانی انسانی خلائی پروگرام کے تیز رفتار سے بڑھنے کے منتظر ہیں۔

انہوں نے ملک کی افواج، نیم فوجی دستوں اور داخلی سلامتی دستوں کی کھل کر تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے اتحاد، یکجہتی اور سیکورٹی کو قائم رکھنے میں ان کی قربانی، بے مثال ہمت اور نظم و ضبط کی لازوال داستانیں موجود ہیں۔ کسان، ڈاکٹر، نرس، اساتذہ، سائنسداں، انجینئر، مزدور، کارباری، فنکار، پروفیشنلس اورہونہار بیٹیاں ملک کا فخر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی ترقی کے لیے مضبوط داخلی سیکورٹی نظام کا ہونا ضروری ہے۔ اس لیے حکومت نے داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔

صدر نے اسی برس ٹوکیو میں ہونے والے اولمپک کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کھلاڑیوں اور ایتھلیٹوں کی نئی نسل نے حالیہ برسوں میں کئی اسپورٹس ٹورنامنٹوں میں ملک کا نام بلند کیا ہے۔ اولمپک 2020 کے اسپورٹس ٹورنامنٹس میں ہندستانی دستہ کے ساتھ ملک کے کروڑوں شہریوں کی نیک خواہشات اور حمایت کی طاقت موجود رہے گی۔

رام ناتھ کووند نے کہا کہ آزادی سے قبل بھی 26 جنوری بھارتیوں کےلیے ایک اہم دن تھا جبکہ 1930 تا 1947 اس دن کو ’سوراج دیوس‘ کے طور پر منایا جاتا تھا۔

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کا قوم سے خطاب

انہوں نے کہا کہ ہمیں آئین کے اہم اصول انصاف، آزادی اور بھائی چارگی کو مضبوطی سے اپنانا چاہئے۔

رام ناتھ کووند نے کہا کہ جہاں ایک طرف آئین نے ہمیں آزادی دی ہے وہیں آئین نے ہی ہم پر کچھ اہم ذمہ داریاں بھی عائد کی ہیں جس کا ہمیں ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے۔

انہوں نے مہاتما گاندھی کے اصولوں پر چلتے ہوئے قوم و ملک کی ترقی کےلیے کام کرنے کا عوام کو مشورہ دیا۔

صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے جمہوریت کے لیے حکمراں اور اپوزیشن دونوں فریقوں کو اہم قرار دیتے ہوئے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کے عدم تشددے کے منتر کو ہمیشہ یاد رکھنے کی تلقین کی۔

رامناتھ کووند نے 71 ویں یوم جمہوریہ سے قبل کی شام سنیچر کو قوم کے نام پیغام میں کہاکہ کسی مقصد کے لیے جدوجہد کرنے والے، خاص طور پر نوجوانوں کو مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے منتر کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے جو انسانیت کو ان کا بیش قیمتی تحفہ ہے۔ کوئی بھی کام مناسب ہے یا نامناسب یہ طے کرنے کے لیے گاندھی جی کی انسانی فلاح و بہبود کی کسوٹی جمہوریت پر بھی نافذ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ قوم کی تعمیر کے لیے گاندھی جی کے نظریات آج بھی پوری طرح اہمیت کے حامل ہیں۔ گاندھی جی کے سچ اور عدم تشدد کے پیغام پر ؎غور و فکر ہمارے روز مرہ کے کاموں کا حصہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ آئین نے شہریوں کو کچھ حقوق دیئے ہیں لیکن اس کے تحت ہم سب نے یہ ذمہ داری لی ہے کہ ہم انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ کے اصل جمہوری اقدار کے تئیں ہمیشہ عہد بند رہیں۔ ملک کی مسلسل ترقی اور بھائی چارہ کے لیے یہی سب سے بہترین راستہ ہے۔
کووند نے جمہوریت میں حکمراں اور اپوزیشن دونوں فریقوں کو اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ سیاسی نظریات اور اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ ساتھ ملک کی مجمو عی ترقی اور عوام کی فلاح وبہود کے لیے دونوں کو مل جل کر آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم 21ویں صدی کی تیسری دہائی میں داخل ہوچکے ہیں جو نئے ہندستان کی تعمیر اور نئی نسل کے ابھرنے کی دہائی ہونے جارہی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ملک کے مجاہد آزادی آہستہ آہستہ بچھڑتے جارہے ہیں لیکن تحریک آزادی کے نصب العین مسلسل موجود رہیں گے۔ تکنالوجی میں ہوئی ترقی کی وجہ سے نوجوانوں کو وسیع معلومات حاصل ہے اور ان میں خود اعتمادی بھی زیادہ ہے۔ ان نوجوانوں میں ابھرتے ہوئے نئے ہندستان کی جھلک نظر آتی ہے۔

صدر نے ترقیاتی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ’سوچھ بھارت ابھیان‘ نے بہت ہی کم وقت میں متاثر کن کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ پردھان منتری اجولا یوجنا کی حصولیابیاں فخر کرنے کے قابل ہیں، جس سے آٹھ کروڑ لوگ فیض یاب ہو چکے ہیں۔ سوبھاگیہ یوجنا سے عوام کی زندگی میں نئی روشنی آئی ہے اور وزیراعظم کسان سمان ندھی کے ذریعہ تقریباََ 14کروڑ کسان ہر برس چھ ہزار روپے کی آمدنی کے حقدار بنے ہیں۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ جل جیون مشن بھی سوچھ بھارت ابھیان کی طرح ایک عوامی تحریک بنے گا۔

انہوں نے ملک کے ٹیکس نظام کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ ہونے سے ملک کے ایک ٹیکس ایک بازار کے تصور کو عملی شکل دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ای۔نام یوجنا سے ایک ملک کے لیے ایک بازار بنانے کا عمل مضبوط ہوا ہے۔

صدر کووند نے تعلیم کے شعبہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس شعبہ کی کئی کامیابیاں قابل ذکر ہیں۔ ملک کا کوئی بچہ یا نوجوان تعلیم کی سہولت سے محروم نہ رہے، یہ کوشش کی جارہی ہے۔ تعلیمی نظام کو عالمی سطح کا بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کرتے رہنا ہوگا۔

صدر نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی کامیابیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام کو اس پر فخر ہے۔ اسرو کی ٹیم اپنے مشن ’گگن یان‘ کو آگے بڑھا رہی ہے۔ ملک کے شہری اس برس ہندستانی انسانی خلائی پروگرام کے تیز رفتار سے بڑھنے کے منتظر ہیں۔

انہوں نے ملک کی افواج، نیم فوجی دستوں اور داخلی سلامتی دستوں کی کھل کر تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے اتحاد، یکجہتی اور سیکورٹی کو قائم رکھنے میں ان کی قربانی، بے مثال ہمت اور نظم و ضبط کی لازوال داستانیں موجود ہیں۔ کسان، ڈاکٹر، نرس، اساتذہ، سائنسداں، انجینئر، مزدور، کارباری، فنکار، پروفیشنلس اورہونہار بیٹیاں ملک کا فخر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی ترقی کے لیے مضبوط داخلی سیکورٹی نظام کا ہونا ضروری ہے۔ اس لیے حکومت نے داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔

صدر نے اسی برس ٹوکیو میں ہونے والے اولمپک کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کھلاڑیوں اور ایتھلیٹوں کی نئی نسل نے حالیہ برسوں میں کئی اسپورٹس ٹورنامنٹوں میں ملک کا نام بلند کیا ہے۔ اولمپک 2020 کے اسپورٹس ٹورنامنٹس میں ہندستانی دستہ کے ساتھ ملک کے کروڑوں شہریوں کی نیک خواہشات اور حمایت کی طاقت موجود رہے گی۔

Intro:Body:

OthersPosted at: Jan 25 2020 3:01PM



نتائج نے ذمہ داری میں مزید اضافہ کردیا:کارگزار صدر ٹی آرایس تارک راما راو



حیدرآباد25جنوری(یواین آئی)تلنگانہ بھرمیں منعقدہ بلدی انتخابات میں حکمران جماعت ٹی آرایس نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔پارٹی کے کارگزار صدر و وزیرانفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے ان نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان نتائج نے ذمہ داریوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔انہوں نے پارٹی کے ہیڈ کوارٹرس تلنگانہ بھون میں ان نتائج کے بعد میڈیا سے بات کی۔مسٹرراو،ان نتائج پر کافی مسرور نظر آرہے تھے۔صدورنشین بلدیہ اور میئرس کے انتخاب کے لئے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کے بہ اعتبار عہدہ انتخاب کے سلسلہ میں اہم مشورے دینے کے لئے آج تلنگانہ بھون میں ٹی آرایس کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔مسٹر راو جو ان انتخابات کے لئے کافی سرگرم تھے نے کہا کہ 2014سے ریاست میں ہورہے ترقیاتی کام اور فلاحی سرگرمیوں کے نتیجہ میں ٹی آرایس کوکامیابی حاصل ہورہی ہے۔انہوں نے اس طرح کی شاندار کامیابی پر عوام سے اظہار تشکرکیا۔مسٹر راو نے کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی تھی کہ زیادہ سے زیادہ بلدیات اور کارپویشنس پر اس کا قبضہ ہو۔پارٹی نے 130ادارہ جات مقامی کے منجملہ 100میں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کہاکہ پارٹی کو بعض نشستوں پر ناکامی اٹھانی پڑی اور پارٹی اس ناکامی کا تجزیہ کرے گی۔ تارک راما راو کے حلقہ سرسلہ کے دس وارڈس میں پارٹی کو مایوسی کا سامنا کرناپڑا کیونکہ دس وارڈس میں آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ٹی آرایس کو یادادری،امین پور اور کھمم میں بھی مایوسی ہوئی۔

یواین آئی وخ


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 9:44 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.