دارالحکومت دہلی کے سینٹرل زون میں گزشتہ 57 روز سے جاری کنٹینمینٹ زون کو اب ڈی کنٹینمنٹ زون میں تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن اس پورے معاملے پر سیاست گرما گئی ہے۔
مقامی ایم ایل اے اس کامیابی کا سہرا اپنے سر باندھ ر ہے ہیں، جبکہ دیگر لوگوں کے مطابق شعیب اقبال نے اس پورے معاملے میں کچھ کیا ہی نہیں ہے۔
اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس شخص سے بات کی جس نے ڈی کنٹین کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
شاہد گنگوہی نے بتایا کہ وہ شروع سے ہی ڈی ایم اور دیگر اعلیٰ افسران سے بات چیت کرنے میں اور انہیں اس بات کے لیے راضی کرنے میں کافی محنت کرنی پڑی۔
وہیں اجمیری گیٹ وارڈ کے میونسپل کاؤنسلر راکیش کمار نے بھی اس بات کا ذکر کیا ہے کہ چاندنی محل کنٹینمینٹ زون کو ڈی کنٹین بنانے میں مقامی سماجی کارکنان نے اہم کردار ادا کیا۔
لیکن جو ایم ایل اے گذشتہ دو ماہ گھر سے باہر ہی نہیں نکلا وہ اس کامیابی کو اپنی کامیابی بتا رہا ہے۔
راکیش کمار نے کہا کہ شعیب اقبال کو شرم آنی چاہیے کہ وہ کریڈٹ لینے کے لیے خود آگے آگئے جبکہ اس کامیابی میں انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔