اس کی اطلاع موصول ہوتے ہی سی پی آئی رہنما ڈی راجا جے این یو پہنچے جہاں کچھ طلبا نے ان کے خلاف نعرے بازی کی، وہیں ڈی راجا نے کہا کہ 'میں ایک لڑکی کا والد ہوں، اس کی حفاظت کے لیے فکر مند ہوں وہی جاننے کے لیے آیا ہوں۔'
واضح رہے کہ ڈی راجا کی بیٹی اپجاریتا جے این یو میں پوسٹ گریجویشن کررہی ہیں۔
وہیں کانگریس کے سینیئر رہنما سلمان خورشید نے پولیس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'پولیس بغیر اجازت جامعہ گھس کر لائبریری میں پڑھائی کررہے طلبا پر حملہ کرسکتی ہے تو جے این یو میں کیوں نہیں جا سکتی۔'
انہوں نے کہا کہ 'جب نقاب پوش افراد جے این یو میں گھس کر طلبا پر ہتھیار سے حملہ کر رہے تو پولیس اندر کیوں نہیں جارہی ہے۔ ضرور ان لوگوں کی کوئی مدد کررہا تبھی وہ لوگ جے این یو کے اندر گھس کر طلبا پر حملہ کیے۔'
دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری نے کہا کہ وہ جے این یو میں ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور بی جے پی اس کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔ بی جے پی کا مطالبہ ہے کہ جو بھی قصوروار ہے اسے سخت سزا ملنی چاہیئے۔