نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں ماحولیات پر ایک اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں گاڑی کے ٹائر سے ہونے والی فضائی آلودگی کو کم کرنے اور ٹائر کے ذریعے لوگوں کو روزگار فراہم کرنے جیسے اقدام پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس دوران ملک و بیرون ملک سے بھی ٹائر کی صنعت سے منسلک افراد نے اس اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس کا انعقاد پالیسی ٹائمز چیمبرز آف کامرس کے ڈائریکٹر اکرم حق کے زیر انتظام کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق کچھ برس قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک تقریب کے دوران یہ کہا تھا کہ 2072 تک بھارت کو کاربن سے پاک کرنا ہے ہم نے ان کے اس عہد کو پورا کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسی بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے دو چیزوں کا اہم کردار رہتا ہے جن میں ایک ہوتی ہے پالیسی۔ حال ہی میں یہ دیکھنے کو ملا ہے کہ ملک میں پلسٹک ویسٹ پالیسی بنائی گئی، الیکٹرانک ویسٹ پالیسی بنائی گئی تو کیوں نہ ٹائر ویسٹ پالیسی بنائی جائے جس سے نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ اس سے روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں ٹائرز اینڈ ربرس ری سائیکل ایسوسی ایشن آف انڈیا کے صدر ستیش گوئل نے بتایا کہ ایسا مانا جاتا ہے کہ ٹائر کو جلاتے وقت اس سے آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ حقیقت ہے لیکن جس طریقے سے ہم ٹائر کو ری سائیکل کرتے ہیں اس سے کسی بھی طرح کی کوئی آلودگی نہیں ہوتی ہے بلکہ سڑکوں اور چھتوں پر رکھے ٹائروں میں پانی جمع ہو جاتا ہے۔ جس سے گندگی ہوتی ہے لیکن ہم ملک کے ہر ایک کونے سے ٹائر خرید کر اسے ری سائیکل کرتے ہیں۔