دہرادون سے ایک ڈاکٹر نے پولیس کو ٹویٹ کر بتایا کہ اس کے ماما کو کہیں بھی دوا نہیں مل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ان کی صحت مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے۔ یہ ٹویٹ ملتے ہی مدھو وہار ایس ایچ او راجیو کمار دوا کمپنی کے مالک تک جا پہنچے۔ وہاں سے یہ دوا لاکر انہوں نے اس خاندان کو دی۔
اصل دیکشا چندر دہرادون میں ڈاکٹر ہیں۔ ان کے ماما سمیت ان کا خاندان مدھو وہار علاقے میں رہتا ہے۔ ان کے ماما نیورو کی بیماری سے متاثر ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔ ان کو ایک دوا کی ضرورت تھی جو دہلی کے کسی بھی کیمسٹ کے پاس نہیں مل رہی تھی۔ دیکشا نے بھی اتراکھنڈ میں کئی جگہ دوا تلاشنے کی کوشش کی، لیکن وہاں بھی یہ دوا نہیں ملی۔ اس کی وجہ سے یہ خاندان پریشان تھا کیوں کہ مریض کی طبیعت بگڑتی جا رہی تھی۔
دیکشا نے بدھ کے روز دہلی پولیس اور اروند کیجریوال کو ٹیگ کر کے ایک ٹویٹ کیا کہ ان کے بزرگ ماما کی دوا نہیں مل رہی ہے۔ ان کے لیے دوا کے بنا مشکل بڑھ جائے گی۔ یہ دوا دہلی اور دہرادون میں نہیں مل رہی ہے۔ لاک ڈاؤن میں اس سے زیادہ سرچ کرنے کی کنجائش نہیں بچی ہے۔ اس ٹویٹ میں انہوں نے دوا کا نام، موبائل نمبر اور پتہ بھی لکھا تھا۔ یہ ٹویٹ ڈی سی پی جسمیت سنگھ نے متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او راجیو کمار کو فارورڈ کر ان کی مدد کے لیے کہا۔
ای ایس ایچ او راجیو کمار نے دوا کمپنی کے مینوفیکچرر سے رابطہ کیا۔ جنوبی دہلی میں رہنے والے مینیوفیکچررز سے مل کر ایک ماہ کی دوا انہوں نے لی اور اس خاندان کو دی۔ پولیس کے اس کام کی دیکشا نے تعریف کی۔