نئی دہلی: چھبیس اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا نام 'انڈیا' سڑک سے اب پولیس اسٹیشن تک پہنچ گیا ہے۔ دہلی کے باراکھمبا پولیس اسٹیشن میں 26 اپوزیشن جماعتوں کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ جس میں حزب اختلاف کی پارٹیوں پر 'انڈیا' نام کے غلط استعمال اور انتخابات میں نام کا بے جا اثر و رسوخ اور غلط شبیہہ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ شکایت کنندہ ڈاکٹر اونیش مشرا نے ان جماعتوں کے خلاف ضروری کارروائی کی درخواست کی ہے۔
![Police complaint filed against 26 Opposition parties for improper use of name of INDIA](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/19-07-2023/19042108_leeter.jpeg)
دراصل منگل کو 26 اپوزیشن جماعتوں نے اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں بنگلورو میں ایک اہم میٹنگ کی۔ جس میں حکمراں این ڈی اے کو سخت چیلنج دینے کا اعلان کیا گیا۔ ساتھ ہی اپنے اتحاد کے نام 'انڈیا' کا بھی اعلان کیا۔ تب سے ملک میں اس نام پر طرح طرح کی بحثیں شروع ہوگئی۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے الائنس کا پورا نام انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (INDIA) رکھا ہے۔
اس نام کے بعد سے ہی کانگریس اور بی جے پی میں زبانی جنگ چھڑ گئی ہے، بی جے پی لیڈر اور آسام کے وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے ٹویٹر پر لکھا کہ ہماری تہذیبی جدوجہد 'بھارت اور انڈیا' کے ارد گرد مرکوز ہے۔ انگریزوں نے ہمارے ملک کا نام 'انڈیا' رکھا۔ ہمیں اپنے آپ کو نوآبادیاتی وراثت سے آزاد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ہمیں بھارت کے لیے کام جاری رکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- 'انڈیا' پر سوال اٹھانے والے دراصل بھارت کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، کانگریس کا بی جے پی کو جواب
- بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ ختم، 'انڈیا' کی اگلی میٹنگ ممبئی میں ہوگی
اسی وقت کانگریس کی ترجمان سپریا سرینیترا نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی کو لفظ 'انڈیا' میں نوآبادیاتی ذہنیت کی جھلک دیکھنے کے بارے میں بتانا چاہیے، جنہوں نے 'اِسکِل انڈیا' اور 'ڈیجیٹل انڈیا' جیسے کئی نام دیے ہیں۔