ETV Bharat / state

'صف اول کا شاعر جسے پیچھے بیٹھنا پسند تھا'

راحت اندوری جنہیں مشاعرے کی کامیابی کا سرٹیفکٹ سمجھا جاتا تھا۔ انہیں دہلی کے مشاعروں میں 13 برس تک بلیک لسٹ رکھا گیا اور جب واپسی ہوئی تو انہیں عزت کے ساتھ لال قلعہ کے مشاعرے میں بلایا گیا۔

image
image
author img

By

Published : Aug 12, 2020, 2:22 PM IST

آپ سن کر حیران ہوجائیں گے کہ دہلی میں بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں راحت اندوری کو 13 برسوں تک بلیک لسٹ کیا گیا تھا، اس کے پیچھے ایک شعر تھا جسے راحت اندوری نے مشاعرہ میں پڑھا تھا اور پھر مدن لال کھرانہ نے انہیں دہلی کے مشاعروں میں بلانا بند کر دیا تھا۔

شاعر جاوید مشیری

وہ شعر تھا کہ

ایک شہنشاہ ہے انعام بھی دے سکتا ہے

ایک قلندر ہے جو انکار بھی کر سکتا ہے

اردو شاعری میں ایک مختلف مقام رکھنے والے شاعر جاوید مشیری نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران راحت اندوری اور ان کی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نہ صرف ایک اچھے شاعر تھے بلکہ وہ ایک اچھے انسان بھی تھے بلکہ اگر یہ کہیں کہ ایک اچھے شاعر کے لیے اچھا انسان ہونا ضروری ہے تو غلط نہ ہوگا۔

جاوید مشیری نے شاعروں میں صف اول میں بیٹھنے کا بہت شوق ہوتا ہے لیکن راحت اندوری صاحب اتنا بڑا نام ہونے کے باوجود بھی پیچھے بیٹھنا پسند کرتے تھے۔

آپ سن کر حیران ہوجائیں گے کہ دہلی میں بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں راحت اندوری کو 13 برسوں تک بلیک لسٹ کیا گیا تھا، اس کے پیچھے ایک شعر تھا جسے راحت اندوری نے مشاعرہ میں پڑھا تھا اور پھر مدن لال کھرانہ نے انہیں دہلی کے مشاعروں میں بلانا بند کر دیا تھا۔

شاعر جاوید مشیری

وہ شعر تھا کہ

ایک شہنشاہ ہے انعام بھی دے سکتا ہے

ایک قلندر ہے جو انکار بھی کر سکتا ہے

اردو شاعری میں ایک مختلف مقام رکھنے والے شاعر جاوید مشیری نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران راحت اندوری اور ان کی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نہ صرف ایک اچھے شاعر تھے بلکہ وہ ایک اچھے انسان بھی تھے بلکہ اگر یہ کہیں کہ ایک اچھے شاعر کے لیے اچھا انسان ہونا ضروری ہے تو غلط نہ ہوگا۔

جاوید مشیری نے شاعروں میں صف اول میں بیٹھنے کا بہت شوق ہوتا ہے لیکن راحت اندوری صاحب اتنا بڑا نام ہونے کے باوجود بھی پیچھے بیٹھنا پسند کرتے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.