ETV Bharat / state

میڈیا والے مصنوعی ذہانت پر مبنی’ ڈیپ فیک‘ کے خطرے سے آگاہ کریں: مودی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 18, 2023, 8:52 AM IST

قومی دار الحکومت نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی نے ایک پروگرام سے خطاب کے دوران کہا کہ "اے آئی کے دور میں جس طرح سے ڈیپ فیکس پھیل رہے ہیں وہ ایک بڑا بحران ہے۔ اس سے معاشرے میں بے اطمینانی کی آگ بھی پھیل سکتی ہے۔ Misuse of AI tools to create 'deepfake' videos.

deepfake as problematic
deepfake as problematic

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے میڈیا میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ’ڈیپ فیک‘ پوسٹوں کو ملک کی اندرونی سلامتی اور استحکام کے لیے ممکنہ خطرہ قرار دیتے ہوئے آج میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو سمجھیں اور ملک میں اس کے اثرات اور نتائج کے خطرات سے عوام کو آگاہ کریں۔

یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ جرنلسٹ دیوالی میٹ میں بڑی تعداد میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اے آئی کی وجہ سے میڈیا میں ڈیپ فیک کا ایک بڑا بحران ہے۔ عوام کے پاس اس حوالے سے تصدیق کا کوئی نظام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اے آئی کے دور میں جس طرح سے ڈیپ فیکس پھیل رہے ہیں وہ ایک بڑا بحران ہے۔ اس سے معاشرے میں بے اطمینانی کی آگ بھی بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے۔ اگر کچھ غلط ہوا تو حکومت کے لیے نئی مصیبت کھڑی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی ڈیپ فیک ویڈیو میں اپنا ایک ویڈیو بنا کر پوسٹ کیا گیا ہے جس میں انہیں گربا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پروگرامز کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا جائے کہ ڈیپ فیک کیا ہے، یہ کتنا بڑا بحران پیدا کر سکتا ہے اور اس کے اثرات کیا ہو سکتے ہیں، لوگوں کو مثالوں کے ساتھ بتایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس کے اخلاقیات کی وضاحت کرنے کے بجائے اس کے اثرات کو مزید سمجھنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب چیٹ جی پی ٹی والے ان سے ملنے آئے تھے تو اس پر بات ہوئی تھی، جس پر چیٹ جی پی ٹی نے کہا تھا کہ ہو گئی ہے لیکن اسے واپس لینا ممکن نہیں۔ اس پر انہوں نے مشورہ دیا کہ ڈیپ فیک کے ساتھ ہر کام پر 'ڈیپ فیک' کا ذکر ہونا چاہیے۔

صحافیوں کی فلاح و بہبود اور صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کووڈ کی وبا میں بہت سے صحافیوں اور کئی صحافیوں کے اہل خانہ کی موت ہوئی ہے۔ لیکن ہمیں یہ جان کر زیادہ دکھ ہوا کہ ہم نے حال ہی میں کچھ نوجوان صحافیوں کو کھو دیا ہے۔ 40 سے 50 سال کی عمر کے صحافیوں کا چلا جانا بہت تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ ہماری زندگی زیادہ تر وقت بہت دباؤ اور مصروف رہتی ہے... ہمیں 40 کے بعد مناسب طبی معائنے کا نظام قائم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور تجارتی گھرانوں دونوں کو مل کر ایک نظام ترتیب دینے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم اتنی کم عمر میں ایک نوجوان اور باصلاحیت صحافی سے محروم نہ ہوں”۔

مودی نے کہا کہ کسی بھی ملک یا معاشرے کی زندگی میں کچھ ایسے ادوار آتے ہیں جو ہمیں عالمی سطح پر چھلانگ لگانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ شاید یہ دور ہمیں عظمت کی طرف لے جانے کا موقع لے کر آیا ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان کا نعرہ کوئی خیالی سچائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ووکل فار لوکل‘‘ کو لوگوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ اس ایک ہفتے میں 4.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے۔ یہ ملک کے لیے بڑی چیز ہے، اس سے ہر چھوٹا آدمی کماتا ہے۔ اسی طاقت کی بنیاد پر میں کہتا ہوں کہ ہم 'ترقی یافتہ ہندوستان' کے عزم کو کامیابی سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اے آئی سے تیس کروڑ نوکری خطرے میں، رپورٹ

مہاتما گاندھی کے ڈانڈی ستیہ گرہ کو اس وقت کا انقلاب بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات آٹھ برسوں میں 13.5 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر نکالا گیا ہے اور یہ نیا متوسط ​​طبقہ ترقی کی تمنا سے مشتعل ہے۔ یہ ایک بڑی منڈی بھی ہے اور مزید آگے جانے کی خواہش رکھنے والا معاشرہ بھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر ریاست میں کم از کم ایک شہر کو اس ریاست کی معیشت کے انجن کے طور پر تیار کیا جانا چاہئے اور اسے ایک خاص مدت میں ترقی کرنے کے مقصد پر چلنا چاہئے۔

بی جے پی ہیڈکوارٹر میں 2017 کے بعد پہلی بار دیوالی ملن تقریب میں بی جے پی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر داخلہ امیت شاہ، مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری، اشونی ویشنو، بی جے پی کے جنرل سکریٹریز ونود تاوڑے ،رادھاموہن اگروال، بی جے پی کے نیشنل میڈیا انچارج انیل بلونی اور شریک انچارج سنجے میوکھ، ترجمان گورو بھاٹیہ، سمبت پاترا، پریم شکلا، کے کے شرما وغیرہ بھی موجود تھے۔

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے میڈیا میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ’ڈیپ فیک‘ پوسٹوں کو ملک کی اندرونی سلامتی اور استحکام کے لیے ممکنہ خطرہ قرار دیتے ہوئے آج میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو سمجھیں اور ملک میں اس کے اثرات اور نتائج کے خطرات سے عوام کو آگاہ کریں۔

یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ جرنلسٹ دیوالی میٹ میں بڑی تعداد میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اے آئی کی وجہ سے میڈیا میں ڈیپ فیک کا ایک بڑا بحران ہے۔ عوام کے پاس اس حوالے سے تصدیق کا کوئی نظام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اے آئی کے دور میں جس طرح سے ڈیپ فیکس پھیل رہے ہیں وہ ایک بڑا بحران ہے۔ اس سے معاشرے میں بے اطمینانی کی آگ بھی بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے۔ اگر کچھ غلط ہوا تو حکومت کے لیے نئی مصیبت کھڑی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی ڈیپ فیک ویڈیو میں اپنا ایک ویڈیو بنا کر پوسٹ کیا گیا ہے جس میں انہیں گربا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پروگرامز کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا جائے کہ ڈیپ فیک کیا ہے، یہ کتنا بڑا بحران پیدا کر سکتا ہے اور اس کے اثرات کیا ہو سکتے ہیں، لوگوں کو مثالوں کے ساتھ بتایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس کے اخلاقیات کی وضاحت کرنے کے بجائے اس کے اثرات کو مزید سمجھنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب چیٹ جی پی ٹی والے ان سے ملنے آئے تھے تو اس پر بات ہوئی تھی، جس پر چیٹ جی پی ٹی نے کہا تھا کہ ہو گئی ہے لیکن اسے واپس لینا ممکن نہیں۔ اس پر انہوں نے مشورہ دیا کہ ڈیپ فیک کے ساتھ ہر کام پر 'ڈیپ فیک' کا ذکر ہونا چاہیے۔

صحافیوں کی فلاح و بہبود اور صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کووڈ کی وبا میں بہت سے صحافیوں اور کئی صحافیوں کے اہل خانہ کی موت ہوئی ہے۔ لیکن ہمیں یہ جان کر زیادہ دکھ ہوا کہ ہم نے حال ہی میں کچھ نوجوان صحافیوں کو کھو دیا ہے۔ 40 سے 50 سال کی عمر کے صحافیوں کا چلا جانا بہت تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ ہماری زندگی زیادہ تر وقت بہت دباؤ اور مصروف رہتی ہے... ہمیں 40 کے بعد مناسب طبی معائنے کا نظام قائم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور تجارتی گھرانوں دونوں کو مل کر ایک نظام ترتیب دینے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم اتنی کم عمر میں ایک نوجوان اور باصلاحیت صحافی سے محروم نہ ہوں”۔

مودی نے کہا کہ کسی بھی ملک یا معاشرے کی زندگی میں کچھ ایسے ادوار آتے ہیں جو ہمیں عالمی سطح پر چھلانگ لگانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ شاید یہ دور ہمیں عظمت کی طرف لے جانے کا موقع لے کر آیا ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان کا نعرہ کوئی خیالی سچائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ووکل فار لوکل‘‘ کو لوگوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ اس ایک ہفتے میں 4.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے۔ یہ ملک کے لیے بڑی چیز ہے، اس سے ہر چھوٹا آدمی کماتا ہے۔ اسی طاقت کی بنیاد پر میں کہتا ہوں کہ ہم 'ترقی یافتہ ہندوستان' کے عزم کو کامیابی سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اے آئی سے تیس کروڑ نوکری خطرے میں، رپورٹ

مہاتما گاندھی کے ڈانڈی ستیہ گرہ کو اس وقت کا انقلاب بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات آٹھ برسوں میں 13.5 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر نکالا گیا ہے اور یہ نیا متوسط ​​طبقہ ترقی کی تمنا سے مشتعل ہے۔ یہ ایک بڑی منڈی بھی ہے اور مزید آگے جانے کی خواہش رکھنے والا معاشرہ بھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر ریاست میں کم از کم ایک شہر کو اس ریاست کی معیشت کے انجن کے طور پر تیار کیا جانا چاہئے اور اسے ایک خاص مدت میں ترقی کرنے کے مقصد پر چلنا چاہئے۔

بی جے پی ہیڈکوارٹر میں 2017 کے بعد پہلی بار دیوالی ملن تقریب میں بی جے پی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر داخلہ امیت شاہ، مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری، اشونی ویشنو، بی جے پی کے جنرل سکریٹریز ونود تاوڑے ،رادھاموہن اگروال، بی جے پی کے نیشنل میڈیا انچارج انیل بلونی اور شریک انچارج سنجے میوکھ، ترجمان گورو بھاٹیہ، سمبت پاترا، پریم شکلا، کے کے شرما وغیرہ بھی موجود تھے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.