نئی دہلی: سابق رکن پارلیمنٹ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی-مارکسسٹ) کی پولٹ بیورو رکن برندا کرات نے وزیر اعظم نریندر مودی پر منی پور کے تعلق سے یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کو منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
برندا کرات نے نئی دہلی میں ایک خصوصی انٹرویو میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ منی پور میں حالات معمول پر آرہے ہیں، یہ سراسر جھوٹ ہے، وزیراعظم مودی نے قوم سے جھوٹ بولا، وزیراعظم مودی جوابدہی اور منی پور میں بی جے پی حکومت کی ناکامی کے لیے تیار نہیں ہیں‘‘۔
برندا کرات نے کہا کہ منی پور میں حالات اب بھی بہت خراب ہیں، "بی جے پی کے بیان نے بھی منی پور میں تقسیم کو ہوا دی ہے، بیرن سنگھ حکومت کی بے حسی اور اس کے آئینی فرض سے دستبرداری نے منی پور کے لوگوں کو سخت مشکلات سے دوچار کردیا ہے‘‘۔ برندا کرات اور آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنز ایسوسی ایشن (AIDWA) کے ارکان کے ساتھ شمال مشرقی ریاست کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے 9 سے 11 اگست تک منی پور میں تھے۔ انہوں نے بی جے پی پر "نفرت کی سیاست" کرنے پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
منی پور کا دورہ کرنے والے وفد میں شامل برندا کرات نے بتایا کہ ''پورے منی پور میں 350 ریلیف کیمپوں میں 55,000 سے زیادہ لوگ رہ رہے ہیں۔ "وہ ان ریلیف کیمپوں میں تین ماہ سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں جس کا کوئی حل نظر نہیں آرہا ہے، ان کیمپوں میں لوگ ابتر حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں بچوں نے ابھی تک اسکولوں کا منہ نہیں دیکھا۔ ان کیمپوں میں یکسر طور پر سہولیات موجود نہیں ہیں، خوراک اور غذائیت سے محروم ہے۔ لوگ تین مہینے سے صرف دال اور چاول کھا رہے ہیں‘‘۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی منی پور کو جلانا چاہتے ہیں بجھانا ہی نہیں چاہتے: راہل گاندھی
واضح رہے کہ منی پور میں دو ماہ کے زائد عرصہ سے تشدد برپا ہورہا ہے۔ اپوزیشن مودی حکومت پر اس معاملے میں سخت نکتہ چینی کررہے ہیں۔ منی پور معاملے میں وزیراعظم کے بیان نہ دینے پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد پیش کیا۔ اس دوران اپوزیشن رہنماؤں نے بی جے پی بالخصوص وزیراعظم مودی پر سخت نکتہ چینی کی۔ قبل ازیں اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد نے منی پور کا دورہ کرکے وہاں کے حالات کا جائزہ بھی لیا تھا۔