اپادھیائے نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ' اشتعال انگیز تقریر کرنے والے لیڈروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے، ساتھ ہی اس طرح کے معاملات میں لا کمیشن کی سفارشات لاگو کرنے کا مطالبہ کیا ہے'۔
عرضی گذار نے 2017 کی لا کمیشن کی 267 ویں رپورٹ کی سفارشوں کو لاگو کرنے کی مانگ کی ہے، جس میں اشتعال انگیز تقاریر کی وضاحت کئے جانے اور تعزیرات ہند کی دفعہ 153 سی اور 505 اے شامل کرنے کی صلاح دی گئی تھی۔
عرضی گذار نے کہا کہ سیاستدانوں کی جانب سے دیے جا رہے مسلسل اشتعال انگیز تقریروں و بیان کی وجہ سے آج ملک میں تشدد کےحالات پیدا ہو گئے ہیں۔ہر روز ذات/ مذہب کی بنیاد پر کہیں نہ کہیں تشدد دیکھنے کو مل رہا ہے اور اس کی اہم وجہ سیاستدانوں کی طرف سے دیا جانے والا نفرت انگیز بھاشن (ہیٹ اسپیچ)ہے، کیونکہ یہ کہیں بھی وضاحت نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ سیاستدان بغیر کسی روک ٹوک کے نفرت انگیز تقریر کا استعمال کرتے ہیں۔
تاہم اس معاملہ میں 2017 میں لا کمیشن نے ایک تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ کے کہنے پر حکومت کو سونپی تھی لیکن آج تک حکومت نے اسے لاگو نہیں کیا۔