لاک ڈاؤن کے پیش نظر ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے گھروں کی طرف پیدل چل رہے ہیں، اس درمیان لوگوں کے کھانے اور رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کو گھر جانے کے لیے کوئی گاڑی مل رہی ہے۔
اسی کے مدنظر ایڈوکیٹ الوک شریواستو نے اپیکس کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے۔ عرضی میں اپیل کی گئی ہے کہ کورٹ انتظامیہ کو حکم جاری کرے کہ لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو کھانے کے ساتھ ساتھ ان کے رہنے تک کا سارا انتظام کیا جائے۔
الوک شریواستو نے کورٹ سے جلد سنوائی کی مانگ کرتے ہوئے کہا 'ہزاروں کی تعداد میں مزدور سڑکوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں، انہیں کھانے کو کچھ نہیں مل رہا، ان کے ساتھ بچے و خواتین بھی شامل ہیں اور یہ سب مزدور ہزاروں کلو مٹر چل کر اپنے گھروں کی طرف پیدل لوٹ رہے ہیں۔
اپنی عرضی میں الوک نے مزید کہا 'لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ مزدور طبقہ، رکشا چلانے والے، فیکٹری ورکز و عام مزدور متاثر ہوئے ہیں، ان میں سے زیادہ تر لوگ لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ اپنے گھروں کی طرف نہیں جا پا رہے ہیں'۔
اس کے علاوہ الوک نے عرضی کی مدد سے یہ بھی کہا 'شائد یہ بھی ہو کے جب یہ لوگ واپس اپنے اپنے گاوں پہنچے تو انہیں گاوں کے لوگ علاقے میں گھسنے نہ دیں ۔
واضح رہے کہ مزدوروں کی سہولت کے لیے 26 مارچ کو مرکزی حکومت نے وزیر اعظم غریب کلیان اسکیم کے تحت 1 کروڑ 75 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔