ETV Bharat / state

برسوں بعد باعزت بری کیے جانے والے ملزمین کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی - غلط قانونی چارہ جوئی کے متاثرین کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی

پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ اگر کئی سال سلاخوں کے پیچھے گزارنے کے بعد ملزم کو بری کیا جاتا ہے تو فطری طور پر وہ سسٹم کا شکار ہو جاتا ہے۔ اور اس کی پوری زندگی تباہ ہوجاتی ہے۔

غلط قانونی چارہ جوئی کے متاثرین کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی
غلط قانونی چارہ جوئی کے متاثرین کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی
author img

By

Published : Jun 10, 2020, 5:28 PM IST

سپریم کورٹ میں غلط طریقے سے ملزم بنائے جانے والے متاثرین کے لیے مناسب معاوضے کے لیے ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔

عدالت سے بری ہونے والے اور غلط قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے جیلوں میں بند رہنے والے افراد کے معاوضے کے لیے حکومت سے ہدایات طلب کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر متاثرہ افراد یا ان کے اہل خانہ کو معاوضہ فراہم کرنے کے لیے اسکیم تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ پی آئی ایل یش گری نے بھارتی یونین، وزارت قانون و انصاف اور وزارت داخلہ کو ہدایت نامہ جاری کرنے کی اپیل کے ساتھ دائر کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ' اگر کئی سال سلاخوں کے پیچھے گزارنے کے بعد بھی ملزم کو بری کردیا گیا تو وہ فطری طور پر اس نظام کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس طرح اس جرم کو بھگتنے والے فرد کو معاوضہ ملنا چاہیے۔'

پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ غلط قانونی کارروائی کی وجہ سے کسی بھی فرد کے قیمتی سال ضائع ہوجاتے ہیں جو زندگی کے تحفظ اور آزادی کی ضمانت دینے والے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

سپریم کورٹ میں غلط طریقے سے ملزم بنائے جانے والے متاثرین کے لیے مناسب معاوضے کے لیے ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔

عدالت سے بری ہونے والے اور غلط قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے جیلوں میں بند رہنے والے افراد کے معاوضے کے لیے حکومت سے ہدایات طلب کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر متاثرہ افراد یا ان کے اہل خانہ کو معاوضہ فراہم کرنے کے لیے اسکیم تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ پی آئی ایل یش گری نے بھارتی یونین، وزارت قانون و انصاف اور وزارت داخلہ کو ہدایت نامہ جاری کرنے کی اپیل کے ساتھ دائر کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ' اگر کئی سال سلاخوں کے پیچھے گزارنے کے بعد بھی ملزم کو بری کردیا گیا تو وہ فطری طور پر اس نظام کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس طرح اس جرم کو بھگتنے والے فرد کو معاوضہ ملنا چاہیے۔'

پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ غلط قانونی کارروائی کی وجہ سے کسی بھی فرد کے قیمتی سال ضائع ہوجاتے ہیں جو زندگی کے تحفظ اور آزادی کی ضمانت دینے والے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.