حالانکہ مرکزی حکومت کی جانب سے بار بار لوگوں کو وہیں ٹھہرنے کو کہا جا رہا ہے لیکن اس کے بعد بھی آنند وہار، غازی آباد، کشمیری گیٹ اور دیگر سرحدوں پر لوگوں کے جم غفیر کی تصاویر سامنے آئی ہیں۔
اس تعلق سے دہلی حکومت نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اب دہلی حکومت تمام لوگوں کے لیے کھانے اور ان کے رہنے کا انتظام کر رہی ہے، لیکن اس کے باوجود لوگ مسلسل نکل مکانی کررہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایسے ہی کچھ لوگوں سے بات کی جو بلبھ گڑھ سے پیدل غازی آباد جا رہے تھے۔ قریب 70 کلومیٹر کا پیدل سفر طے کرنے والے یہ افراد بھوک کی سختی برداشت نہیں کر پائے جس کی وجہ سے انہیں سفر کرنا پڑا.
ان لوگوں کا الزام ہے کہ وہ ڈی ٹی سی بس میں سفر کر رہے تھے لیکن بیچ راستے میں پولیس نے ان بسوں کو خالی کرا دیا گیا اور انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔