انڈیا گیٹ پر احتجاج کرنے والے افراد نے حکومت سے قصوار کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ نربھیا سانحہ کے لیے اٹھنے والی آواز کو دوبارہ اناؤ جنسی زیادتی کے لیے اٹھنے لگے ہیں۔
یہ ہجوم انڈیا گیٹ پراس لیے جمع ہوئی تھی تاکہ متاثرہ کو انصاف دلایا جاسک۔
اناؤ۔ جنسی زیادتی معملے میں بی جے پی رکن اسمبلی کا ہاتھ ہونے کی وجہ سے لوگوں کاغصہ کافی بڑھ گیا ہے اور مظاہرین نے جنسی زیادتی جیسی ناپاک حرکتوں پر قد غن لگانے کے لیے سخت قانون بنانے پر کا مطالبہ کیا ہے۔
اناؤ سانحہ کے بعد پورے ملک کے لوگوں میں غصہ ہے۔ اس حادثے کے بعد دہلی میں لوگوں نے متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے انڈیا گیٹ پر جما ہوئے اور اپنے موبائل کا ٹارچ جلا کر پرامن احتجاج کیا۔
ساتھ میں 2 منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ مظاہرہ کرنے والے اپنے ساتھ 'تم اکیلی نہیں ہو ' کا بینر لے کر گئے تھے، جس کے ذریعے وہ لوگ متاثرہ کو یہ احساس دلانا چاہتے تھے کہ تم اکیلی نہیں ہو ہم سب تمہارے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نربھیا حادثے کے بعد سرکار نے کہا تھا کہ جنسی زیادتی کے خلاف سخت سے سخت قانون بنایا جائے گا لیکن حکومت نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ ایک عورت نے کہا کہ حکومت ' بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو ' کا نعرہ لگاتی ہے لیکن بیٹیوں کی حفاظت کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔
سوراج انڈیا پارٹی کے صدر یوگیندر یادو نے کہا کہ معاملہ صرف جنسی زیادتی کا نہیں ہے، بلکہ اس میں سیاست کا کھیل کھیلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا ایک رکن اسمبلی ہے، جس نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے کیس کو دبانے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی متاثرہ کے گھر والوں کودھمکی بھی دی، جس کی وجہ سے متاثرہ نے اپنا کیس منتقل کرانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت صرف بیٹی بچاو بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتی ہے لیکن بیٹیوں کی حفاظت کے لیے کوئی سخت قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ لوگوں نے وزیراعظم مودی سے اس معاملے کی جلد سے جلد کاروائی کرنے کو کہا ہے اور جو بھی مجرم ہے اس کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔