قومی دارالحکومت دہلی کے پشچھم وہار میں رہنے والے ملاک اے 2 آر ڈبلیو اے کے لوگ دہلی حکومت کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے سے ناخوش ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کو عوام کی نہیں بلکہ اس کو اپنی آمدنی کی فکر ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ حکومت کے فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی وبا سے تحفظ کے پیش نظر لاک ڈاؤن 3.0 میں دہلی حکومت نے عوام کو کچھ نرمی دی ہے، جس کے سب سے اوپر اب مختلف لوگوں کی رائے بھی مختلف ہے، تاہم ، اب زیادہ تر لوگ دہلی حکومت کی طرف سے عائد کردہ لاک ڈاؤن 3.0 کے فیصلے پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
دریں اثنا میں ای ٹی وی بھارت نے پشچھم وہار بلاک اے 2 آر ڈبلیو اے کے لوگوں سے ملاقات کی اور اس بارے میں بات چیت کی کہ یہ سب لوگ دہلی حکومت کے فیصلوں کو کس طرح دیکھ رہے ہیں۔
گفتگو کے دوران لوگوں نے واضح طور پر بتایا کہ لاک ڈاؤن 3.0 کے دوران حکومت کی جانب سے لیے گئے فیصلے سراسر غلط ہیں۔
ویسے دارالحکومت کے اندر کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس کے پیش نظر اب سرکاری شراب کی دکانیں نہیں کھلنی چاہیے تھی۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکسز میں اضافے کا کوئی جواز نہیں ہے، اس سے عوام پر اضافی بوجھ بڑھ جائے گا، یہ بھی کہا گیا ہے کہ شراب کے ٹھیکے کھلنے کی وجہ سے ایک قسم کا معاشرتی فاصلے کی خلاف ورزیاں بھی ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ضاوبط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شراب خرید رہے ہیں اور جہاں بھی وہ شراب پی رہے ہیں وہ نہ صرف بوتل پھینک رہے ہیں بلکہ راستے میں ادھر ادر تھوک بھی رہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن 3.0 میں دہلی حکومت نے جو فیصلے لیے ہیں ان تمام فیصلوں کی یہ لوگ مخالفت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی شراب کے ٹھیکے کھولنے کی ضرورت نہیں تھی۔
دہلی حکومت نے محض اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے سرکاری شراب کے ٹھیکے کھولے ہیں، اسی کے ساتھ پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس بڑھانا بھی حکومت کا غلط فیصلہ ہے۔
جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اپنے محصولات کے بارے میں کتنی پریشان ہے، جبکہ وہ صحت عامہ کے بارے میں کوئی خیال نہیں ہے۔