ملک بھر میں یکم اگست کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے عید الاضحی منائی جائے گی۔ اس دوران قربانی کے اہم فریضے کو بھی ادا کیا جائے گا۔ ایسے میں گندگی پھیلنے سے روکنے کے لیے مدرسہ باب العلوم کے مولانا داؤد امینی نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ صفائی ستھرائی کا خیال رکھتے ہوئے اپنا تہوار منائیں۔
عید الاضحی کے مبارک موقع پر نماز عید کے بعد ملک بھر میں قربانیوں کا عمل شروع ہوگا جو تین روز تک جاری رہے گا۔ لیکن کچھ افراد قربانی کے جانوروں کی گندگی اور آلائشوں کو سڑکوں پر چھوڑ دیتے ہیں۔ جس سے نہ صرف گلی محلوں میں گلنے سڑنے کی وجہ سے گندگی اور تعفن پھیلتا ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ بیماریاں پھیلتی ہیں اور شہر کی خوبصورتی بھی خراب ہوتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ جس اہتمام سے جانور خریدتے ہیں، اس کی خدمت کرتے ہیں، قربانی کے لیے قصائی کا بندوبست کرتے ہیں۔ اسی طرح قربان کیے گئے جانوروں کی آلائشوں اور گندگی کو ٹھکانے لگانے کے لیے بھی انتظام کریں۔
دہلی: آؤٹر رنگ روڈ کی مین روڈ پر کوڑے کا ڈھیر
عید کے موقع پر محلے ایسے ہی صاف ستھرے دکھائی دینے چاہیے جیسے ہمارے گھر خوشی کے موقع پر چمک دمک رہے ہوتے ہیں۔