نئی دہلی: پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کی کاروائی آج سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگی۔ اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ گنیش چترتھی کے موقع پر اس نئی عمارت میں کاروائی کا افتتاح کیا جائے گا۔ آپ کو بتا دیں، پانچ دن تک چلنے والا یہ خصوصی اجلاس پیر کو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا، جہاں پی ایم مودی نے لوک سبھا سے خطاب کیا۔ آج دوسرے روز کی کاروائی کی مکمل فہرست سامنے آگئی۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل ہال میں آج صبح تقریباً 9:30 بجے تمام اراکین اسمبلی کا فوٹو سیشن ہوا ۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس 2023 کی کارروائی صبح 11 بجے سے شروع ہوگی۔ اس دوران پارلیمنٹ کے تاریخی ورثے پر بحث کی جائے گی اور ملک کو 2047 تک ترقی یافتہ قوم کے زمرے میں لانے کے لیے قرارداد پیش کی جائے گی۔
ان ممبران پارلیمنٹ کو ملی بولنے کی اجازت:
اطلاع سامنے آئی ہے اس کے مطابق لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، پی ایم مودی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، اپوزیشن لیڈر۔ راجیہ سبھا میں ملیکارجن کھڑگے، پیوش گوئل اور مینکا گاندھی سمیت کئی لیڈران خطاب کریں گے ۔ لیڈروں کا تقریری پروگرام صبح 11 بجے سے شروع ہوگا اور تقریباً 12:30 بجے تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد لوک سبھا کی کاروائی شروع ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:پارلیمنٹ کی پرانی عمارت آنے والی نسلوں کو تحریک دیتی رہے گی: وزیراعظم مودی
ساتھ ہی یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پی ایم مودی آئین کی کاپی لے کر نئے پارلیمنٹ ہاؤس جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد خواتین ریزرویشن بل بھی آج پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ وہیں، پیر سے شروع ہونے والا پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پی ایم مودی کے خطاب کے ساتھ شروع ہوا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں بہت سی باتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کو الوداع کہہ رہے ہیں۔ یہ ایک جذباتی لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی یہ پرانی عمارت تمام لوگوں کو متاثر کرتی رہے گی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ بھلے ہی اس پارلیمنٹ کی عمارت کو غیر ملکی حکمرانوں نے بنایا تھا لیکن اس میں ہمارے ہم وطنوں کا خون پسینہ لگایا گیا ہے۔