کورالی گاؤں کے کسانوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں میں پارٹی کی طرف سے کہا گیا تھا تھا کہ کہ یہاں ری سائیکل کرنے کے لئے پلانٹ بنایا جائے گا۔کوڑے کا ڈھیر یا گندگی ڈالنے کی ہم بھی مخالفت کرتے ہیں۔
کئی گھنٹے چلی پنچایت میں میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی حال میں میوات میں ڈمپنگ یارڈ بنانے نہیں دیا جائے۔
پنچایت میں میں کسان، وکلاء اور معزز لوگوں کی 11 افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بھی بنائی گئی ہےجو اس معاملے میں آگے کی کارروائی کی قیادت کرے گی۔
پنچایت میں موجود لوگوں نے کہا کہ اگر اس فیصلے کو جلد واپس نہیں لیا گیا تو ہم سڑکوں پر اتر کر احتجاج کریں گے اور اس کے لئے کسی بھی طرح کی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔
میوات وکاس سبھا کے سرپرست صدیق احمد میو نے پنچایت میں کہا کہ، 'میوات شہیدوں کی دھرتی ہے۔یہ کوئی ڈمپ کرنے کی جگہ نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ، 'جب بندھواڈی میں یہ کوڑا ڈالا گیا تو وہاں کے لوگوں کو بھی گمراہ کیا گیا تھا، میں خود اس کی افتتاحی تقریب میں موجود تھا۔ اسی طرح میوات کے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔'
یہ سنگین مسئلہ پورے میوات میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ میوات کے سماجی کارکنان کے ساتھ اب سیاسی رہنما بھی اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
نوح سے رکن اسمبلی آفتاب احمد نے کہا کہ، 'وہ کسی بھی صورت میں میوات کو کوڑےدان نہیں بننے دیں گے۔حکومت کو یہاں اسکول، کالج سڑک اور پانی جیسے منصوبوں پر کام کرنا چاہیے۔'
انہوں نے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر سے بذریعہ خط اسے رد کرنے کی مانگ کی تھی۔ فی الحال ایگریمنٹ کی ہوئی زمین پر کچھ کوڑا ڈالا جا چکا ہے، جو مخالفت شروع جانے کے بعد فی الحال روک دیا گیا ہے۔