قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑا دباؤ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس کا ہے۔
واضح رہے کہ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس شروع ہوگیا ہے جس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور شدت پسندی کی مالی امداد کے خاتمے کے لیے پاکستان کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ' پاکستان پر ایک سب سے بڑا دباؤ جو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی کارروائی کی وجہ سے ہے ، اس نے ان پر اتنا دباؤ پیدا کیا ہے کہ شاید کوئی دوسرا اقدام نہیں کرسکتا تھا۔ '
انہوں نے کہا کہ ' اگر کسی مجرم کو کسی ریاست کی حمایت حاصل ہو تو وہ ایک بہت بڑا چیلنج بن جاتا ہے۔ کچھ ریاستوں نے اس میں مہارت حاصل کرلی ہے۔ ہمارے معاملے میں ، پاکستان نے اسے اپنی ریاستی پالیسی کا ایک آلہ کار بنا دیا ہے۔'
این آئی اے کے اجلاس میں اجیت ڈوبھال نے جموں و کشمیر میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کرنے پر این آئی اے کی بھی تعریف کی۔ اجیت ڈوبھال نے کہا کہ این آئی اے کشمیر میں شدت پسندی کے خلاف جو اثرات مرتب کرنے میں کامیاب رہی ہے وہ کسی بھی دوسری ایجنسی کے مقابلے میں زیادہ ہے۔'
اجیت ڈوبھال نے کہا کہ'شدت پسندوں کو ان کے پس منظر، فنڈز کے منبع ، ہتھیاروں اور اگر دوسرے ممالک کے ذریعہ ان کی حمایت کی جا رہی ہے تو اس کے بارے میں سوالات کے جوابات تلاش کرکے انہیں شکست دی جاسکتی ہے۔'
خیال رہے کہ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس پیرس میں شروع ہوگیا ہے تاہم پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات 14 اکتوبر سے پیرس میں شروع ہوں گے، 18 اکتوبر تک جاری رہنے والے اجلاس میں دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور شدت پسندی کی مالی امداد کے خاتمے سمیت کئی نکات شامل ہیں۔