لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
چیئرمین ایم وینکیا نايڈ نے جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا، ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن نے شمال مشرقی خطے میں چل رہی تحریک کا معاملہ اٹھایا اور زور زور سے بولنے لگے۔ مسٹر نائيڈ ونے ارکان سے منظم ہونے اور ایوان کی کارروائی چلنے دینے کی اپیل کی۔
ہنگامے کے دوران وقفہ سوالات جاری رہنے پر ترنمول کے ارکان ایوان کے وسط میں آ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ کچھ دیر کے بعد ترنمول کے ارکان اپنی سیٹ پر لوٹ گئے لیکن اس کے بعد اس پارٹی کے کچھ اراکین دوبارہ ایوان کے وسط میں آ گئے اور نعرے لگانے لگے۔ محترمہ ڈولا سین نے ایک کاغذ کو پھاڑ کر فرش پر پھیلا دیا۔
حزب اختلاف کے لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ شمال مشرقی خطے کی ریاستوں میں مظاہرہ ہور ہے ہیں۔ حکومت کو اس پر بیان دینا چاہیے۔ اسی پارٹی کے آنند شرما اور ڈی ایم کے کے تروچی شیوانی نے بھی کئی بار بولنے کی کوشش کی لیکن ہنگامہ کے سبب کچھ سنا نہیں جاسکا۔
نائیڈو نے کہا کہ سوال کرنے والوں اور وزیر کے جواب کو ہی ایوان کی کارروائی میں درج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ وقفہ سوال کس نے روکا، رخنہ اندازی کون کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان چاہتے ہیں کہ وقفہ سوال چلے۔ انہوں نے کہا کہ وقفہ سوال کا نوٹس دیا گیا تھا پھر رخنہ ڈالی گئی۔
چیئرمین نے کہا کہ ایوان میں انتشار کی حالت کو لوگ دیکھ رہے ہیں۔ ارکان کو ایوان میں نعرے لگانے یا کاغذ پھاڑنے کا حق نہیں ہے۔ اس کے باوجود ارکان کا ہنگامہ جاری رہنے پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔