ریاستی محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ نے کشمیر کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھنے والے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل کی تھی کہ وہ وادی میں امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے اپنا دورہ کشمیر ملتوی کریں۔
قومی سطح کی سیاسی جماعتوں کے رہنما جن کی سربراہی کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کررہے تھے ہفتہ کو دوپہر کے وقت جوں ہی سرینگر کے ہوائی اڈے پر پہنچے تو انتظامیہ نے انہیں وہاں سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ انہیں چند گھنٹوں تک روکے رکھنے کے بعد واپس نئی دہلی بھیجا گیا۔
ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے حال ہی میں کشمیر کی صورتحال کو بہتر بتاتے ہوئے راہل گاندھی کو کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی اور انہیں ریاستی ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش بھی کردی تھی۔ تاہم غلام نبی آزاد کو پہلے ہی دو بار سرینگر اور جموں کے ہوائی اڈوں سے واپس نئی دہلی بھیجا جاچکا تھا۔ اس کے علاوہ سیتا رام یچوری کو بھی ایک بار سری نگر کے ہوائی اڈے سے واپس بھیجا گیا تھا۔
انتظامیہ نے جموں کشمیر میں بی جے پی کو چھوڑ کر باقی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو اپنے گھروں میں نظر بند رکھا ہے۔ انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی۔ علاوہ ازیں ان سے کسی کو ملنے نہیں دیا جاتا۔
دریں اثنا کشمیر ہفتہ کو مسلسل 20 ویں روز بھی بند رہا۔ سرینگر کے پائین شہر میں کرفیو کا نفاذ جاری رہا جبکہ دیگر حصوں میں دفعہ 144 کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد رہی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کشمیر کے سبھی دس اضلاع میں ہفتہ کو مسلسل 20 ویں روز بھی دکانیں اور دیگر تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ تاہم سڑکوں پر نجی گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں۔ بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے اور سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بہت کم دیکھی گئی۔ بیشتر بنک شاخیں بند نظر آئیں۔
بتادیں کہ وادی میں مرکزی حکومت کے حالیہ اقدامات جن کے تحت ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 ہٹائی گئی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام والے علاقے بنایا گیا کے بعد سے وادی کشمیر میں معمول کی زندگی معطل ہے۔ ہر طرح کی انٹرنیٹ اور موبائل فون خدمات بدستور منقطع ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بتایا کہ پائین شہر میں سخت ترین کرفیو نافذ ہے اور سڑکوں پر جگہ جگہ خاردار تار بچھی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اور دیگر صحافیوں کو ایک بار پھر نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر نہیں آنے دیا جارہا ہے۔
ادھر سرینگر کے سیول لائنز اور بالائی شہر میں ہفتہ کو کوئی پابندیاں نافذ نہیں رہیں۔ تاہم سڑکوں پر فورسز کی تعیناتی برقرار رکھی ہے۔ سیول لائنز اور بالائی شہر میں ہفتہ کو نجی گاڑیاں سڑکوں پر دوڑتے ہوئے نظر آئیں، تاہم پبلک ٹرانسپورٹ بدستور کی نقل وحرکت بدستور معطل ہے۔