واضح رہے کہ اولا اور اوبر ایپ پر مبنی کیب سروس والی کمپنیز کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں نے ان کمپنیز پر الزام عائد کیا ہے کہ کمپنیز نے انھیں دو ماہ سے تنخواہ نہیں دی ہے۔
اس سلسلے میں 'سرودیا ڈرائیور ایسوسی ایشن' کی جانب سے دہلی پولیس کمشنر کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے آٹھ جون کو مظاہرہ کرنے کے لیے کہا ہے جس میں 50 سے 100 افراد شامل ہونے کی بھی بات کی ہے۔
تنظیم کے صدر کملجیت گِل نے لکھا ہے کہ کمپنیز نے اپنی ذمہ داریوں سے منہ موڑ لیا ہے، اور دہلی این سی آر میں کام کرنے والوں کو ماہانہ تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات خاص ہے کہ اس میں نہ صرف ٹیکسی ڈرائیور بلکہ فوڈ ڈیلیوری بوائے اور بائیک چلانے والوں پر بھی ان کے حقوق سے محروم کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کمپنیز 25 سے 30 فیصد کمیشن لیتی ہیں، اور اس کے بعد بھی وہ ڈرائیوروں کے لیے ایسی شرائط رکھتی ہیں، جس کی پیروی کرنا ان کے لیے مشکل ہے۔
اس خط میں مزید کہا کہا گیا ہے کہ ڈرائیور 40 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہی چل سکتے ہیں، اور اگر کوئی ڈرائیور اس سے آگے تا ہے تو اسے دو ہزار روپے کا چالان بھرنا پڑتا ہے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ آٹھ جون کو معاشرتی فاصلے پر عمل کرتے ہوئے ان کمپنیز کے خلاف مظاہرہ کریں گے، اور یہ مظاہرہ صبح آٹھ بجے سے 12 بجے تک زار باغ میٹرو سٹیشن کے قریب ہوگا۔