ETV Bharat / state

تبلیغی جماعت سے متعلق عرضی خارج

غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد سے متعلق حکومت کی جانب سے سی جی ایم عدالت کے فیصلے کے خلاف داخل کی گئی اپیل کو نوح سیشن عدالت نے خارج کر دیا ہے۔

file photo
فائل فوٹو
author img

By

Published : Jul 13, 2020, 8:26 PM IST

اضافی ضلع اور سیشن جج پرشانت رانا کی عدالت نے جماعت کے افراد کے متعلق نچلی عدالت میں 23 مئی کو دیے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تبلیغی جماعت کے سبھی افراد کو راحت دی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

دراصل جب کورونا وائرس پھیل رہا تھا، تب یہ غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد نوح میں مقیم تھے۔ الزام یہ ہے کہ انہوں نے جماعت میں جانے کی جانکاری پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے چھپائی تھی۔

پولیس نے کل 58 تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف نوح تھانے میں ایک درجن دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ سرکار نے یہ بھی الزام لگایا کہ تبلیغی جماعت کے افراد کی وجہ سے ہی کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے۔

غور طلب ہے کہ پولیس نے سبھی57 غیر ملکی اور بھارتی مترجم کے خلاف سبھی دفعات میں گرفتار کیے بنا چالان عدالت نے بھیج دیا تھا۔

نوح کی سی جی ایم عدالت نے 23 مئی کو بڑا فیصلہ سنایا تھا اور 6 ملکوں کے بھارتی مترجم سمیت 58 جماعتیوں پر 188 کے تحت سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا مجرم مانتے ہوئے 1000 کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ فارنر ایکٹ کے تحت لگائی گئی سبھی دفعات کو بےبنیاد مانتے ہوئے انڈونیشیا، سری لنکا، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ، نیپال کے کل 57 اور ایک بھارتی مترجم کو بری کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

ان تبلیغی جماعت کے افراد میں بنگلہ دیش سے چار خواتین بھی شامل تھیں۔

ایڈوکیٹ شوکت علی نوح نے بتایا کہ، 'حکومت کے ذریعے سی جی ایم عدالت کے فیصلے کے خلاف کی گئی اپیل کو پرشانت رانا کی نوح سیشن عدالت نے خارج کر دیا ہے۔'

اضافی ضلع اور سیشن جج پرشانت رانا کی عدالت نے جماعت کے افراد کے متعلق نچلی عدالت میں 23 مئی کو دیے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تبلیغی جماعت کے سبھی افراد کو راحت دی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

دراصل جب کورونا وائرس پھیل رہا تھا، تب یہ غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد نوح میں مقیم تھے۔ الزام یہ ہے کہ انہوں نے جماعت میں جانے کی جانکاری پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے چھپائی تھی۔

پولیس نے کل 58 تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف نوح تھانے میں ایک درجن دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ سرکار نے یہ بھی الزام لگایا کہ تبلیغی جماعت کے افراد کی وجہ سے ہی کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے۔

غور طلب ہے کہ پولیس نے سبھی57 غیر ملکی اور بھارتی مترجم کے خلاف سبھی دفعات میں گرفتار کیے بنا چالان عدالت نے بھیج دیا تھا۔

نوح کی سی جی ایم عدالت نے 23 مئی کو بڑا فیصلہ سنایا تھا اور 6 ملکوں کے بھارتی مترجم سمیت 58 جماعتیوں پر 188 کے تحت سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا مجرم مانتے ہوئے 1000 کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ فارنر ایکٹ کے تحت لگائی گئی سبھی دفعات کو بےبنیاد مانتے ہوئے انڈونیشیا، سری لنکا، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ، نیپال کے کل 57 اور ایک بھارتی مترجم کو بری کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

ان تبلیغی جماعت کے افراد میں بنگلہ دیش سے چار خواتین بھی شامل تھیں۔

ایڈوکیٹ شوکت علی نوح نے بتایا کہ، 'حکومت کے ذریعے سی جی ایم عدالت کے فیصلے کے خلاف کی گئی اپیل کو پرشانت رانا کی نوح سیشن عدالت نے خارج کر دیا ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.