ETV Bharat / state

ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کو نوٹس

دارالحکومت دہلی میں 'وی قطب' نامی ریسٹورنٹ میں سکھ مذہب کے نوجوان کو ان کے مذہبی لباس کی وجہ سے داخل نہیں ہونے دیے جانے کے خلاف دہلی اقلیتی کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے ریسٹورنٹ سے اس پورے معاملے کی وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس
author img

By

Published : Sep 17, 2019, 11:50 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 12:29 AM IST

دراصل کچھ روز قبل 'وی قطب' نامی ایک ریسٹورنٹ میں ایک سکھ نوجوان اور اس کے ساتھیوں کو داخل ہونے سے منع کر دیا گیا تھا جس کے بعد اس کی خبر اخبارات میں شائع ہوئی تھی۔

ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس
ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس

رپورٹ کے مطابق سکھ نوجوان کو اس لیے داخل نہیں ہونے دیا گیا کیونکہ ان کی پگڑی اور ان کا لباس ریسٹورنٹ کے مینیجر کو پسند نہیں تھا۔

ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس

اس سلسلے میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے بتایا کہ انھوں نے یہ تمام اطلاعات انہیں ایک اخبار سے ملیں اور ازخود نوٹس لیتے ہوئے ریسٹورنٹ کے مالک کو ایک نوٹس بھیجا۔

اس نوٹس میں ان سے اس معاملے کی پوری تفصیل طلب کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'اگر اس پورے معاملے میں ریسٹورنٹ ذمہ دار پایا جاتا ہے تو اس پر دہلی اقلیتی کمیشن کاروائی کرے گی.'

ڈاکٹر ظفرالاسلام نے کہا کہ 'ریسٹورنٹ ایک پبلک پلیس ہے جہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن اگر کسی کو اس کے لباس یا مذہب کی بنا پر روکا جاتا ہے تو یہ سراسر غلط ہے۔'

دراصل کچھ روز قبل 'وی قطب' نامی ایک ریسٹورنٹ میں ایک سکھ نوجوان اور اس کے ساتھیوں کو داخل ہونے سے منع کر دیا گیا تھا جس کے بعد اس کی خبر اخبارات میں شائع ہوئی تھی۔

ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس
ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس

رپورٹ کے مطابق سکھ نوجوان کو اس لیے داخل نہیں ہونے دیا گیا کیونکہ ان کی پگڑی اور ان کا لباس ریسٹورنٹ کے مینیجر کو پسند نہیں تھا۔

ریسٹورنٹ میں جانے سے روکا، ڈی ایم سی کا نوٹس

اس سلسلے میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے بتایا کہ انھوں نے یہ تمام اطلاعات انہیں ایک اخبار سے ملیں اور ازخود نوٹس لیتے ہوئے ریسٹورنٹ کے مالک کو ایک نوٹس بھیجا۔

اس نوٹس میں ان سے اس معاملے کی پوری تفصیل طلب کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'اگر اس پورے معاملے میں ریسٹورنٹ ذمہ دار پایا جاتا ہے تو اس پر دہلی اقلیتی کمیشن کاروائی کرے گی.'

ڈاکٹر ظفرالاسلام نے کہا کہ 'ریسٹورنٹ ایک پبلک پلیس ہے جہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن اگر کسی کو اس کے لباس یا مذہب کی بنا پر روکا جاتا ہے تو یہ سراسر غلط ہے۔'

Intro:وی قطب نامی ریسٹورنٹ میں سکھ مذہب کے نوجوان کو اس کے لباس کی وجہ سے داخل نہیں ہونے دیے جانے کے خلاف دہلی اقلیتی کمیشن نے از خود نوٹس لیتے ہوئے ریسٹورنٹ سے تفصیل طلب کی ہے.


Body:دراصل کچھ روز قبل وی قطب نامی ایک ریسٹورنٹ میں ایک سکھ نوجوان اور اس کے ساتھیوں کو داخل ہونے سے منع کر دیا گیا تھا جس کے بعد اس کی خبر اخبارات میں شائع ہوئی تھی.

رپورٹ کے مطابق اس سکھ نوجوان کو اس لیے داخل نہیں ہونے دیا گیا کیونکہ اس کی پگڑی اور اس کا لباس ریسٹورنٹ کے مینجر کو پسند نہیں تھا.

اس سلسلے میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے بتایا کہ انھوں نے یہ تمام جانکاری ایک اخبار میں پڑھی اور ازخود نوٹس لیتے ہوئے ریسٹورنٹ کے مالک کو ایک نوٹس بھیجا!

اس نوٹس میں ان سے اس معاملے کی پوری تفصیل طلب کی گئی ہے. انہوں نے بتایا کہ اگر اس پورے معاملے میں ریسٹورنٹ ذمہ دار پایا جاتا ہے تو اس پر دہلی اقلیتی کمیشن کاروائی کرے گی.

ڈاکٹر ظفرالاسلام نے کہا کہ ریسٹورنٹ ایک پبلک پلیس ہے جہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن اگر کسی کو اس کے لباس یا مذہب کی بنا پر روکا جاتا ہے تو یہ سراسر غلط ہے.


Conclusion:بائٹ بالترتیب
ڈاکٹر ظفرالاسلام خان چیرمین دہلی مائنورٹی کمیشن
Last Updated : Oct 1, 2019, 12:29 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.