سلمان خورشید نے کہا کہ جب ہم (کانگریس) اقتدار میں تھے تب بھی اس طرح کی کشیدگی کو ختم کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا تھا اور آج بھی سنجیدہ ہیں اور اس مشکل گھڑی میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سلمان خورشید نے کہا کہ'جب ہم حکومت میں تھے تو یہ لوگ (بی جے پی) بڑ بولا پن کرتے تھے اور انہوں نے ہمیں جنگ میں دھکیلنے کی پوری کوشش کی لیکن کوئی تو وجہ تھی کہ ہمارے زمانے میں کوئی بھی فوجی ہلاک نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی اقتدار میں ہوتا ہے تو اسے برداشت کے ساتھ معاملات حل کرنا پڑتا ہے، اب حکمراں جماعت کو اندازہ ہوگا کہ بڑ بولے پن کا نقصان کیا ہوتا ہے۔
سلمان خورشید نے کہا 'ابھی سرحد پر جو صورتحال ہے وہ پہلے سے الگ ہے اور درد ناک ہے اس کا خمیازہ ہمارے فوجی جوانوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر جنگ میں فوجی جوانوں کی ہلاکت ہو تو سمجھ میں آتا ہے لیکن محض فوجیوں کے مابین تو تو، میں میں ہو اور اس کے بعد فوجی جوان ہلاک کردیے جائیں، یہ ناقابل فہم ہے۔ اس لیے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلہ کو حل کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لداخ کی گلوان وادی میں بھارت اور چینی افواج کے مابین پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس میں بھارت کے 20 فوجی جوان ہلاک ہوئے ہیں۔