معلومات کے مطابق دارالحکومت دہلی میں لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی دہلی میٹرو کی تمام لائنیں بند ہیں۔ میٹرو سروس بند ہونے کو تقریبا 100 دن گزر چکے ہیں۔ دارالحکومت میں نقل و حمل کے دیگر ذرائع کو کھول دیا گیا ہے، لیکن صرف میٹرو کو ہی چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ ڈی ایم آر سی نے امید ظاہر کی کہ ان لاک 2.0 میں مرکزی حکومت میٹرو کو چلانے کی اجازت دے گی۔ لیکن پیر کی رات وزارت داخلہ کے حکم میں یہ واضح کردیا گیا ہے کہ میٹرو ابھی نہیں چلے گی۔
کورونا انفیکشن کے وقت میں ڈی ایم آر سی نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام تیاری کرلی ہے کہ لوگ میٹرو میں سفر کریں۔ اس کے لیے صفائی کے اضافی کارکنوں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ میٹرو میں لوگ جس انداز سے سفر کریں گے اس کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ڈی ایم آر سی نے معاشرتی فاصلے پر پوری طرح عمل پیرا ہونے کے لیے بھی مکمل تیاری کرلی ہے۔ لیکن ان تمام تیاریوں کے باوجود مرکزی حکومت اب بھی میٹرو میں انفیکشن کا خطرہ محسوس کرتی ہے۔ اسی وجہ سے انہوں نے ابھی تک میٹرو چلانے کی اجازت نہیں دی ہے۔دہلی: ابھی میٹرو شروع کرنے کی اجازت نہیں دہلی میٹرو میں روزانہ مسافروں کے سفر سے حاصل ہونے والی آمدنی تقریبا 10 کروڑ ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں 100 دن سے بند پڑی میٹرو کو تقریبا 1000 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ ڈی ایم آر سی ذرائع کا کہنا ہے کہ 'اگر مستقبل میں میٹرو جلد نہیں چلائی گئی تو ان کے نقصانات میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس کا اثر میٹرو کے چوتھے مرحلے پر بھی پڑ سکتا ہے۔مزید پڑھیں: دہلی میٹرو تین ماہ سے بند، مالی بحران کا خدشہ
لہذا جولائی کے مہینے میں میٹرو چلانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 جولائی کے بعد مرکزی حکومت اس پر ایک بار پھر غور کر سکتی ہے۔